جامعہ عثمانیہ پیشاور میں ختم بخاری شریف کی دستار بندی کی تقریب ۔103 فضلاء 70 حفاظ کی دستاربندی جبکہ 39 فاضلات کی چادر پوشی۔مفتی غلام الرحمن کا خصوصی خطاب ۔تفصیلات کے مطابق معروف دینی درسگاہ جامعہ عثمانیہ پشاور میں اٹھارویں دستاربندی کی تقریب منعقد ہوئی تقریب سے جامعہ عثمانیہ کے مہتمم اور شیخ الحدیث مفتی غلام الرحمن نے طلبا کو بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھائ ۔بعد ازاں انھوں نے نئے فضلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے منصب اور دستار کی لاج رکھنا آپ پر لازم ہے یہ بہت بڑا اعتماد ہے یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت کی پگڑی ہے ۔معاشرے میں امن و محبت کا پیغام عام کریں منبرومحراب کو امن و آشتی کا مرکز بنائے نفرت اور تعصب کی دین اسلام میں کوئی گنجائش نہیں آج نفرت اور تعصب نے معاشرے کو تباہ و برباد کر کے رکھا ہے سوشل میڈیا کی وجہ سے نوجوان طبقہ جذباتی بن چکا ہے لہٰذا جذبات گروہی اختلافات سے الگ تھلگ ہو کر بحیثیت ایک مسلمان اسلام کی حقیقی روح لوگوں کے سامنے پیش کرے اور نیازی اور انسانیت کے آخر خواہی کا جذبہ لے کر معاشرے میں پھیل جائے اسلام کی خدمت کردار کے بغیر ممکن نہیں جھوٹ خیانت حرام خوری اور دھوکہ دہی سے اپنے دامن کو داغدار نہ ہونے دیں۔ اسلام کی عالمگیریت اور وسعت ظرفی سے لوگوں کو روشناس کرائے امت کو تقسیم نہ کرے بلکہ اس کو جوڑنے کی کوشش کرے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہماری عزت اور پہچان ہے آج ہم جو یکسوئی کے ساتھ دین کی خدمت کر رہے ہیں اسی ملک کے برکت ہے لہذا ملک کے محافظ اور چوکیدار بن جائے تقریب سے ناظم وفاق المدارس خیبرپختونخوا اور جامعہ عثمانیہ کے ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں جس طرح عصری تعلیمی ادارے ہماری ضرورت ہیں اسی طرح مدارس بھی اسلامی معاشرے کی ضرورت ہیں ۔معاشرے میں موجودہ دینی و مذہبی بیداری دینی مدارس کی مرہون منت ہے مدارس ملک میں شرح خواندگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہاں تعلیم علم کی شمع روشن کی ہے جہاں وسائل کے باوجود حکومت کی رسائی نہیں مدارس بیرونی فنڈنگ سے نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کے چندوں سے چلائے جا رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے جو کلمہ کے نام پر بنا ہے اسی نظریے کے تحفظ دینی مدارس کر رہے ہیں