خرطوم ۔۔سوڈان میں صدرعمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹ جانے، ان کی گرفتاری اور ملک میں رات کا کرفیو لگائے جانے کے باوجود ہزاروں افراد نے خرطوم میں فوج کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دے ر کھا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق مسلح فواج کی طرف سے رات کا کرفیو لگانے کے باوجود ہزاروں افراد کا دھرنا جاری ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرین رات پر ‘امن’، انصاف اور آزادی کے نعرے لگاتے رہے. فوج کی طرف سے مظاہرین کو منتشر ہونے کے احکامات ملنے کے باوجود مظاہرین نے مسلسل چھٹی رات دھرنے میں گذاری۔ گذشتہ شام فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں مقامی وقت کیمطابق رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک کرفیو لگا دیا گیا تھا.سوڈان کی مسلح افواج کی طرف سے جاری بیان میں تمام شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کرفیو کی پابندی یقینی بنائیں. فوج نے کرفیو کی پابندی نہ کرنے کے خطرناک نتائج سے پر بھی خبردار کیا گیا ہے. مسلح افواج کی طرف سے کرفیو کا اعلان شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے. شہریوں کو احتجاج کا حق ہے مگر انہیں کرفیو کیاوقات میں اس کی پابندی کرنا ہوگی۔