کراچی:امریکی ڈالر ایک ہی دن میں 5 روپے 60 پیسے اور مہنگا ہوگیا، انٹربینک میں قیمت 147 روپے تک پہنچ گئی، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے پاکستان کے بیرونی قرضے 666 ارب روپے بڑھ گئے، باہر سے آنے والا پیٹرول مہنگا ہوگا تو سب مہنگا ہوگا۔
معاشی ماہرین نے آنے والے دنوں میں روپے کی قدر مزید گرنے کا خدشہ ظاہر کر دیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس 320 پوائنٹس کی کمی کے بعد 33 ہزار 971 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انٹر بینک میں آج کاروبار کا آغاز
ہوا تو ایک امریکی ڈالر 141 روپے 39 پیسے کا تھا جس کی قدر میں دیکھتے ہی
دیکھتے اضافہ ہوا اور 5 روپے 61 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 147 تک پہنچ گیا
لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر مجموعی طور پر 5.13 روپے اضافے کے بعد
146.52 پر بند ہوا۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 146 اور قیمت فروخت 148 ہے۔
ڈالر کی نئی اڑان کے بعد پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 666 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔
روپے کی قدر گرنے سے پہلے پاکستان کے 105 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں اور واجبات کا حجم پاکستانی روپوں میں 14 ہزار 891 ارب روپے تھا جو بڑھ کر 15 ہزار 558 ارب روپے ہوگیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں مندی کا رجحان
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز روپے کی بے قدری کی خبروں کے ساتھ ہوا۔
روپے کی بے قدری نے گذشتہ روز کی تیزی کو زائل کردیا۔ کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں ایک موقع پر 700 سے زائد پوائنٹس کی کمی رہی۔
البتہ کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 320 پوائنٹس کمی سے 33 ہزار 971 پر بند ہوا۔
زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی
پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل آٹھویں ہفتے کمی ہوئی ہے۔
اس ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 7 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کمی کے بعد پاکستان کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب 89 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 13 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کم ہوکر 8 ارب 84 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
شیڈولڈ بینکوں کے پاس موجود ذخائر 6 کروڑ ڈالر اضافے سے 7 ارب 4 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 146 روپے سے تجاوز ہوئی تو وزیراعظم عمران خان نے اس کا نوٹس لیا اور اسٹیٹ بینک، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایکسچینج کمپنیز کے وفد سے ملاقات میں روپے کی قدر گرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر زائد قیمت پر ڈالر فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی لیکن آج ایک مرتبہ پھر ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے ہیں۔
واضح رہےکہ حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے سے قبل ڈالر کی قدر 141 سے 142 روپے کے درمیان تھی اور آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔