وزیراعظم عمران خان نے لنگر کے بعد راشن پروگرام بھی شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
انڈر گریجویٹس اسکالر شپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام معاشرے میں بڑی تبدیلی لے کر آئے گا، نوجوانوں کو مواقع نہیں دیں گے تو ان کے پاس کیا راستہ رہ جائے گا؟ نوجوانوں کو روزگار اور ترقی کے مواقع نہیں ملیں گے تو وہ جرائم کی طرف جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غربت ختم کرنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے کہ غریب گھرانے کے بچوں کو موقع دیں تاکہ وہ بھی اوپر آسکیں، لیکن بدقسمتی سے ملک میں 3 نظام چلے اور لوگ پیچھے رہ گئے، 8 لاکھ بچے انگلش میڈیم، 3 کروڑ بچے اردو میڈیم اور 25 لاکھ بچے دینی مدرسے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے، ہیلتھ کارڈ غریب طبقے کیلئے بہت بڑا تحفظ ہے، لنگر خانے کھولنے کا فیصلہ کیا اور اِس پروگرام کو پورے ملک میں لے کر جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں تو لنگر کھولنے پڑتے ہیں، یورپ میں بھی مشکل وقت آنے پر سوپ کچن کھول دیے جاتے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے لنگر کے بعد راشن پروگرام بھی شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ راشن پروگرام کے تحت آٹا، دال چینی وغیرہ گھروں تک پہنچائیں گے، ڈیٹا مرتب کررہے ہیں تاکہ راشن پروگرام مستحق لوگوں تک پہنچے، کوشش ہے کہ اس پروگرام کو غلط استعمال نہ کیا جائے، اس لیے وقت لگا۔
انڈر گریجویٹس اسکالر شپ پروگرام کے تحت 4 سال میں 2 لاکھ نوجوانوں کو اسکالرشپ دی جائے گی جبکہ اسکالرشپ پروگرام میں 50 فیصد حصہ خواتین کیلئے رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 7 اکتوبر کو سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے تعاون سے لنگرخانے کا آغاز کیا تھا، احساس سیلانی لنگر اسکیم کے تحت روزانہ سیکڑوں ضرورت مند افراد کو مفت کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔