پشاور(اعجاز رشید)وزارت کھیل‘ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام انڈر21 گیمزکے لوگو اور ٹرافی کی رونمائی ہوئی اس سلسلے میں پروقار تقریب گزشتہ روز پشاور کے نشترہال میں منعقد ہوئی اس موقع پر سیکرٹری سپورٹس کامران رحمان مہمان خصوصی تھے ان کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبرپختونخوا اسفندیار خٹک‘ڈائریکٹریس سپورٹس مس رشیدہ غزنوی‘ڈائریکٹر جنرل ٹورازم جنید خان‘ڈائریکٹر سپورٹس آپریشنز سید ثقلین شاہ‘ڈائریکٹر سپورٹس پشاور یونیورسٹی بحرکرم‘سکواش لیجنڈ قمرزمان‘ریجنل سپورٹس آفیسر پشاور سلیم رضا خان‘ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر پشاور انور کمال برکی‘ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر چارسدہ تحسین اللہ خان‘ایڈمنسٹریٹر حیات آباد سپورٹس کمپلیکس جعفر خان‘سیکرٹری ٹیبل ٹینس کفایت اللہ خان سمیت مختلف کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کے عہدیدار اور دیگر شخصیات موجود تھیں‘
سیکرٹری سپورٹس کامران رحمان نے باقاعدہ طور پر ٹرافی اور لوگو کی رونمائی کی‘انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہورہا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی گیمز ہم منعقد کروا رہے ہیں انڈر21 گیمز میں صوبہ بھر سے 22907 ریکارڈ کھلاڑی شرکت کررہے ہیں جس کا مقصد کھلاڑیوں کو آگے آنے کے مواقع فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ سینئر صوبائی وزیر کھیل محمد عاطف خان کی ہدایت پر اس مرتبہ انعامات اور سکالر شپ کی رقوم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی کو ایک لاکھ روپے‘چاندی کا تمغہ جیتنے والے کو ایک لاکھ روپے اور کانسی کا تمغہ جیتنے والے کو پچاس ہزار روپے انعام دیا جائیگا اس کے ساتھ سکالر شپ کی رقوم ماہانہ گولڈ میڈل جیتنے والے کے لئے بیس ہزار روپے‘سلور میڈل جیتنے والے کے لئے پندرہ ہزار روپے اور کانسی کا تمغہ جیتنے والے کے لئے دس ہزار روپے ماہانہ ہوگا‘
تقریب کے دوران سٹی سکول کی بچیوں نے خوبصورت پرفارمنس دکھائی‘تقریب میں سیف گیمز میں میڈل جیتنے والے خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں میں فی کھلاڑی پچاس پچاس ہزار روپے نقد اور سووینئر تقسیم کئے گئے اس سے قبل بھی ان کھلاڑیوں کو بڑے انعامات سے نوازا گیا تھا اور اب سپورٹس بورڈ نے ایک مرتبہ پھر انہیں دوسری مرتبہ انعامات سے نوازا ہے جس کا مقصد کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہے‘ان کھلاڑیوں میں والی بال کے بہترین کھلاڑی ایمل خان‘ حامد یعقوب‘ہینڈ بال کے گولڈ میڈلسٹ حضرت حسین‘والی بال کے مراد جہان‘کراٹے کے گولڈ میڈلسٹ مراد خان‘والی بال کے عبداللہ اور جوڈو کے قیصر خان شامل تھے‘والی بال میں اب تک پاکستان نے 561 انٹرنیشنل کھلاڑی رجسٹر کروائے ہیں اوریہ اعزاز کی بات ہے کہ ان میں سے 476 کھلاڑیوں کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے‘
گیمز کے انعقاد کا فیصلہ سینئر وزیر محمد عاطف خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا‘اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں ان گیمز میں تحصیل کی سطح پر مرد کھلاڑیوں کے درمیان فٹبال‘والی بال‘ ایتھلیٹکس‘بیڈمنٹن‘کبڈی اور رسہ کشی کے مقابلے ہوں گے جس میں 2688 کھلاڑی حصہ لیں گے‘جبکہ خواتین کی 2624 کھلاڑی والی بال‘نیٹ بال‘ایتھلیٹکس‘رسہ کشی‘بیڈمنٹن‘ٹیبل ٹینس اور کرکٹ کے مقابلوں میں شرکت کریں گی‘دوسرے مرحلے میں 3552 مرد کھلاڑی ہاکی‘ٹیبل ٹینس‘جوڈو‘ کراٹے‘ تائیکوانڈو‘ ریسلنگ‘ باسکٹ بال‘ جمناسٹک‘ ووشو اور ویٹ لفٹنگ جبکہ تیسرے مرحلے میں 994 مرد کھلاڑی ہینڈ بال‘بیس بال‘ٹینس‘آرچری‘فٹسال‘ تھرو بال‘سوئمنگ‘ سائیکلنگ‘ سنوکر‘ فل کنٹیکٹ کراٹے‘باڈی بلڈنگ‘باکسنگ‘سکواش اور چک بال کے مقابلے منعقد ہوں گے‘
دوسرے مرحلے میں خواتین کی 749 دس گیمز میں شرکت کریں گی ان گیمز میں بیس بال‘ہاکی‘سکواش‘ ٹینس‘ آرچری‘ ووشو‘ جوڈو‘ تائیکوانڈو‘ باسکٹ بال اور ہینڈ بال شامل ہیں پہلے تحصیل‘پھر ڈسٹرکٹ اور صوبائی ہیڈ کوارٹرز کی سطح کے مقابلوں کا انعقاد ہوگا مجموعی طور پر ان کھیلوں میں 22 ہزار سے زائد کھلاڑی شرکت کررہے ہیں ڈائریکٹریس سپورٹس رشیدہ غزنوی خواتین کے کھیلوں کی نگرانی کریں گی۔