ڈیووس: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے اور ہمارا چیلنج کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے ۔
ڈیووس میں بریک فاسٹ میٹ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا اکثر لوگ برے حالات میں امید ہار دیا کرتے ہیں لیکن زندگی میں آ گے جانے کے لیے مشکل حالات میں جینے کا سلیقہ آنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ جب والدہ کو کینسر ہوا تو معلوم ہوا کہ پاکستان میں کینسر کا اسپتال ہی نہیں ہے، والدہ کی تکلیف دیکھ کر فیصلہ کیا کہ پاکستان میں غریبوں کے لیے کینسر اسپتال بناؤں، جب کینسر اسپتال بنانے لگا تو 20 میں سے 19 ڈاکٹروں نے کہا آپ اسپتال نہیں بنا سکتے، آج کینسر اسپتال پر سالانہ 10 ا رب روپے خرچ ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا جب میں سیاست میں آیا تو تب بھی لوگوں نے میرا مذاق اڑایا، سیاست میں آیا تو اس وقت دو سیاسی جماعتیں باری باری اقتدار میں آتی تھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے، ہمارا چیلنج کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے جو ہر روز نئی افواہ پھیلاتے ہیں، کرپٹ مافیا نہیں چاہتی کہ حکومت کامیاب ہو،کچھ کرپٹ عناصر کا محاسبہ کیا جو اب جیل میں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا بڑے ہدف کو پانے کے لیے آپ کو اپنی کشتیاں جلانی پڑتی ہیں، ترقی کرنے کے لیے پہلے آپ کو بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں لیکن جب آپ ترقی کے اوپر کے زینے پر ہوتے ہیں تو کبھی غرور نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا اور قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر سونے اور تانبے کی 14 کانیں موجود ہیں، پاکستان میں گیس اور کوئلے کے بھی وسیع ذخائر موجود ہیں، پاکستانی عوام میں ترقی کرنے کی بہت صلاحیت موجود ہے۔