وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کورکمیٹی اجلاس میں ہائی ویز سمیت تمام شاہراہیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کورکمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قلیل اورطویل مدتی پالیسی پر مشاورت کی گئی اور ملک کی شاہراہیں کھولنے اور مال بردار ریل گاڑیوں کی آمدورفت بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ قوم متحد ہو کر اس آزمائش کا مقابلہ کرے گی، حکومت کی ساری توجہ غریب اور نادار طبقے پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جو بھی حکمت عملی بنا رہی ہے، اس میں دیہاڑی داراور مزدور پہلی ترجیح ہیں۔
اجلاس میں تعمیراتی شعبے کے ریلیف پیکج کا اعلان کل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کور کمیٹی نے تجویز دی کہ تعمیراتی صنعت کو ریلیف دے کر آپریشنل کیا جائے، اس سے روزگار سمیت 40 صنعتیں آپریشنل ہوں گی۔
کور کمیٹی اجلاس میں وزیر ریلوے کو فوری طور پر اضافی مال گاڑیاں چلانے کی ہدایت کی گئی تاہم مسافر ٹرینیں فی الحال بند رہیں گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور دیگر اجناس کی منتقلی کےلیے ریلوے کا استعمال کیا جائے اور ریلوے کی مال بردار گاڑیاں جاری رکھی جائیں۔
اجلاس میں پاکستان ریلویز کو خصوصی پیکج بھی فراہم کرنے پر غور کیا گیا جبکہ ریلوے کےلیے خصوصی مالی پیکج کا معاملہ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش ہوگا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پنجاب حکومت 25 لاکھ افراد میں 4 ہزار روپے فی کس تقسیم کرے گی۔
کور کمیٹی نے ملک بھر میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو خصوصی ٹاسک سونپے کا فیصلہ کیا جبکہ وزیراعظم نے ٹائیگر فورس سےمتعلق کور کمیٹی ممبران کو ذمہ داریاں سونپ دیں ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک بھر کے تمام موٹروے عام ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے تھے۔
ترجمان نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے ایک بیان کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظر تمام موٹر ویز پر مسافر بردار گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔