چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر ہم باہر نکلے تودھرنےکی ضرورت ہی نہیں ہوگی، ہم آدھے راستے میں ہوں گے اور عمران خان کی حکومت گر جائے گی جبکہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کےحالات سدھارنا سلیکٹڈ حکومت کےبس میں نہیں۔
اپوزیشن نے عید کے بعد حکومت کےخلاف نئے محاذ کی تیاری شروع کردی اور اس سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔
پاکستان کے تین اہم سیاسی رہنما شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان ان دنوں لاہور میں ہیں جہاں گزشتہ روز شہباز شریف اور فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی اور آج بلاول نے فضل الرحمان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی لاہور میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی جس میں عید الاضحیٰ کے بعد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) پر مشاورت کی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری ن لیگ کے صدر شہباز شریف سےبھی ملاقات کریں گے۔ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مہنگائی، بے روزگاری، عوامی مسائل پر اپوزیشن کے فیصلہ کن اقدام اورعید الاضحٰی کے بعد اے پی سی کے انعقاد پرمشاورت کی جائےگی۔
گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا تھا کہ ملکی تاریخ میں اس سے بدترین حکومت نہیں دیکھی، اس سے جان چھڑوائی جائے گی۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر اتفاق کیاکہ حکومت ہر حوالے سےناکام ہو چکی اس سے جان چھڑوانے کا وقت آگیا ہے۔