پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ خان نے وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف حکومت کو 5 سال پورے کرنے کی کوئی ضمانت نہیں دے کر گئے تھے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی میں نوازشریف کو آگاہ کیا گیا تھا اور بلز کی منظوری کے حوالے سے نوازشریف کی رائے سے بھی استفادہ کیا گیا، انہوں نے کہا تھا کہ مل بیٹھ کر ترامیم پر غور کریں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی شکایت درست ہے، بلز کی منظوری میں اپوزیشن سے کوتاہی ہوئی ہے مگر اس میں بدنیتی شامل نہیں تھی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کے لانگ مارچ اور دھرنے سے پہلے ہی پیپلزپارٹی کا مؤقف تھا کہ دھرنے میں شامل نہیں ہوں گے جب کہ ن لیگ نے بھی دبے لفظوں میں لانگ مارچ اوردھرنے میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اے پی سی کی تاریخ کے حوالے سے بات چیت ہورہی ہے، جے یو آئی، ن لیگ اورپیپلزپارٹی کا اتفاق ہے کہ پی ٹی آئی حکومت ختم کرکے نئے انتخابات کرائے جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف حکومت کوپانچ سال پورے کرنے کی کوئی ضمانت نہیں دے کرگئے تھے، یہ بالکل غلط اور بے بنیاد بات ہے، شیخ رشید کی کوئی حیثیت نہیں ہے، کبھی یہ نیب تو کبھی وزیراعظم کے ترجمان بنے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز 11 اگست کو نیب کے سامنے پیش ہوں گی، ان کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد انکوائری کی جارہی ہے۔