وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 15 جنوری تک پاکستان واپس لے آئے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں یقین دلاتا ہوں کہ 15 جنوری تک نواز شریف پاکستان میں کسی ایک جیل میں ہوں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نواز شریف کو واپس لانے کے لیے پوری طرح متحرک ہے، جو پیسے یہ لوٹ کر گئے ہیں نہ صرف اس کی سزا دلوائیں گے بالکہ وہ پیسے بھی واپس لے کر آئیں گے۔
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں تاہم سفارتی و قانونی ذریعے سے برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور 15 جنوری تک وہ یہاں آجائیں گے۔تحریر جاری ہے
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی کراچی کے ایک ہوٹل سے گرفتاری کی گزشتہ روز سامنے آنے والی ویڈیو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مریم صفدر کی باڈی لینگویج میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا کہ جس سے وہ پریشان ہوں، اگر کوئی اور ویڈیو ہے تو وہ بھی ہم سے شیئر کریں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز نے متضاد باتیں کیں، اور کل بھی ان کے درباریوں نے چادر اور چار دیواری کا کئی مرتبہ ذکر کیا، شاید یہ بھول گئے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کس طرح سے ماڈل ٹاؤن کی خواتین پر فائرنگ کی اور ان کو مارا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں میں ان کا طریقہ کار سب جانتے ہیں، بینظیر بھٹو کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے گرائیں، ان کی کردار کشی کے لیے کیا کیا نہیں کیا، اس وقت چادر اور چار دیواری کا انہیں خیال نہیں آیا تھا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ان کے درباری روز ٹی وی پر آکر جھوٹ بولتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز اور سندھ حکومت کے متضاد بیانات سے مجھے لگتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے ان سے اپنی والدہ کا بدلہ لے لیا ہے‘۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ایک طرف مریم نواز کہتی ہیں کہ نواز شریف اس ملک کا سیاسی لیڈر ہے اور دوسری جانب شہباز شریف کو تاثر دیتی ہیں کہ وہ پارٹی کی لیڈر شپ میں شامل ہوچکی ہیں‘۔