اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے عالمی اقتصادی فورم کو آگاہ کیا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کے مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے عالمی اقتصادی فورم کے کنٹری اسٹریٹیجی ڈائیلاگ کے اجلاس کے دوسرے حصے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بنیادی بیلنس سرپلس ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔
مشیر خزانہ نے ریمارکس دیے کہ کووڈ-19 سے پہلے تمام بنیادی معاشی اشاریے نمایاں بہتری کی عکاسی کررہے تھے۔تحریر جاری ہے
انہوں نے فورم کو بریفنگ میں کہا کہ موجودہ حکومت کو 2018 میں ایک انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی ہے لہٰذا ضرورت سے زیادہ سرکاری اخراجات کو کم کرنے، محصولات کی وصولی میں اضافے، مارکیٹ سے چلنے والے تبادلے کی شرح کو متعارف کرانے، ٹیکسوں میں بڑی چھوٹ کو ختم کرنے اور درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لیے موجودہ مالی حکومت کو سخت مالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے نتیجے میں پاکستان میں مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، انہوں نے مزید کہا کہ تمام بنیادی معاشی اشارے کووڈ-19 سے پہلے نمایاں بہتری کی عکاسی کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کووڈ۔19 کے دوران حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کرایا تاکہ معاشی نظام متحرک رکھنے کے ساتھ ساتھ بیماری کے پھیلاؤ کو بھی روکا جا سکے۔