اسلام آباد میں فیصل مسجد کے اندرونی ہال کو کورونا وائرس سے متعلق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر سیل کردیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماعات صحن میں ہوں گے۔
داخلی ہال کو انتظامات کے لیے بند کردیا گیا ہے تاکہ کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔تحریر جاری ہے
حال ہی میں سرکاری عہدیداروں نے مذہبی اسکالرز سے اپیل کی تھی کہ وہ مساجد میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکے۔
ملک کو اس وقت وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے جو ماہرین کے مطابق پہلی لہر سے کہیں زیادہ ‘مہلک’ ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو صدر عارف علوی نے مساجد اور امام بارگاہوں میں اجتماعی نماز کے لیے پہلے ہی متفقہ ایس او پیز کو بحال کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔
یہ مشترکہ اعلامیہ ملک کے چار مرکزی دھاروں پر مبنی مکاتب فکر کے 86 سے زیادہ علما کے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا تھا جن کا تعلق چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سے تھا۔
اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملک کی سیاسی جماعتوں سے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اپنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان میں کیسز کی تعداد 4 لاکھ 16 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کی شرح 7.9 فیصد رہی۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کے ساتھ پالیسی اور عملدرآمد سطح پر صحت سے متعلق سخت انتظامی مشکلات کا سامنا ہے جنہیں اگر حل نہ کیا گیا تو اس سے عالمی وبا کی پہلی لہر کے دوران حاصل ہونے ولے فوائد ضائع اور خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک اور ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلیٹی کی کووِڈ 19 ردِ عمل کی جاری کردہ پہلی ماہانہ رسپانس مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق 30 ستمبر کو 3 لاکھ 13 ہزار 431 کیسز رپورٹ ہوئے جو 31 اکتوبر کو 3 لاکھ 33 ہزار 970 ہوگئے جبکہ اموات 6 ہزار 499 سے بڑھ کر 6 ہزار 823 تک جا پہنچیں۔