کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے آواران میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ’یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ میں ملوث تھے جس کے نتیجے میں 20 دسمبر کو آواران کے علاقے میں لانس نائیک محمد اقبال شہید ہوگئے تھے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے آواران کے علاقے گوارو میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر آپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جیسی ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا، دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کے تبادلے میں 10 دہشت گرد مارے گئے۔
بعد ازاں تلاشی کے دوران وہاں سے اسلحہ و گولہ بارود کا ذخیرہ برآمد کرلیا گیا۔
ادھر سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی نے رپورٹ کیا کہ آواران میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے بلوچ ریجمنٹ کے لانس نائیک محمد اقبال کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ ضلع مظفرگڑھ کے علاقے کوٹ ادو میں سپردخاک کردیا گیا۔
محمد اقبال آواران میں سرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے، جنہیں کراچی میں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکے تھے۔
شہید سپاہی کی نماز جنازہ کوٹ ادو میں گورنمنٹ ہائی اسکول اور بعد ازاں ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی، جس میں سول اور عسکری افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبرکو بلوچستان کے شہر تربت کے قریب دہشت گردوں کی سیکیورٹی فرسز پر فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔