پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخاب میں موجودہ حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈٰی ایم) جماعتیں مل کر سینیٹ کا انتخاب لڑیں تو اچھا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سیاست میں بیرونی مداخلت کو ختم کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پارٹی سینیٹ انتخاب میں حصہ لے گی اور آل پارٹیز کانفرنس کے ایکشن پلان پر عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بالکل پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی رائے تھی کہ ہم موجودہ حکومت کو ہر فورم بشمول سینیٹ الیکشن میں چینلج کریں، سی ای سی کی رائے پی ڈی ایم کے سامنے پیش ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کی اتفاق رائے سے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے استعفے 31 دسمبر تک جمع کرانے کی توثیق کردی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی پی کی مرکزی مجلس عاملہ نے پی ڈی ایم ے فیصلوں کی توثیق کردی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ نہیں کیا کہ استعفے کس وقت استعمال کرنا ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی کی مجلس عاملہ نے وزیراعظم عمران خان کو 31 جنوری تک استعفی دینے کی ڈیڈ لائن کی توثیق کی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ عمران خان کو جانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم خود گھر چلے جائیں ورنہ ہم گھر بھیجیں گے۔
علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق وزیر دفاع کی گرفتاری انتقام کی سیاست ہے اور یہ رویہ جمہوریت اور ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔
انہوں نے مردان جلسے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جلسے میں پیپلز پارٹی کے نمائندے موجود تھے لیکن انہیں اسٹیج پر پہنچنے اور تقریر کا موقع نہیں مل سکا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اس لیے کسی پروپیگنڈا کا حصہ نہ بنیں، جس طرح میڈیا نے عمران خان کے جلسے میں خالی کرسیوں کو تاریخی جلسہ قرار دیا ویسے ہی پی ڈی ایم کے خلاف پروپیگنڈا کرتے رہیں گے لیکن جہاں تک وزیراعظم کو ہٹانے اور اسٹیبلشمنٹ کے سیاست میں مداخلت کی بات ہے، پی ڈی ایم ایک پیج اور اسٹیج پر ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر وزیر اعظم عمران خان دی گئی ڈیڈ لائن تک نہیں جاتے اور انہیں کیسے نکالنا ہے ، اس بارے میں معلومات آپ کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ناجائز سپورٹ حاصل ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ ایک دن کے لیے سیاست میں عمل دخل بند کردے تو اسی دن حکومت گر جائے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتیں موجودہ حکومت کی حمایت کررہی ہیں کیونکہ انہیں مجبور کیا جارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بالکل بات کرسکتے ہیں پہلے عمران خان استعفی دیں۔