وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں پارٹی اور وزیر اعظم عمران خان نے ایوان سے ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں دیگر وفاقی وزرا کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اس وقت وزیر اعظم ہیں جب ایوان کا اعتماد حاصل ہو، اس لیے انہوں نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کھل کر سامنے آجائے کہ کون عمران خان کے نظریہ کے ساتھ کھڑے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘آج کا دن پاکستان کی جمہوریت کے لیے افسوسناک ہے، جمہوریت کے علمبرداروں نے آج جمہوری قدروں کو قتل کیا ان کی نفی کی، علی حیدر گیلانی کا چہرہ، آواز اور ان کی حرکتیں عوام کے سامنے ہیں اور آج عمران خان کے بیانیے پر مہر ثبت ہوگئی۔’
وزیر خارجہ نے کہا کہ آج سینٹ کے انتخابات میں جو نتیجہ ہم نے دیکھا اس نے ہمارے بیانیے کو تقویت دی، ہمارا بیانیہ تھا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر منڈی لگے گی اور ضمیروں کے سودے ہوں گے، اسلام آباد میں ہمارے دو امیدوار تھے، ایک خاتون امیدوار تھیں جن میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی چنانچہ وہ جیت گئیں جبکہ اسلام آباد کی دوسری نشست پر ان کی دلچسپی شروع سے تھی چنانچہ جمہوریت کے نام پر خرید و فروخت کی گئی۔تحریر جاری ہے
ان کا کہنا تھا کہ یہ حق و باطل کی لڑائی ہے جو عمران خان نے شروع کی ہے، قوم دیکھ رہی ہے اس لڑائی میں کون کہاں کھڑا ہے، وقتی طور پر یزیدی قوتوں کو کامیابیاں دکھائی دے سکتی ہیں لیکن حق اور باطل کی لڑائی ہم لڑتے رہیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد ہے، ہم اپنے نظریے پر قائم ہیں، یہ یکجا ہوگئے ہیں، یہ فرار کی سیاست کرتے ہیں لیکن ہم اس فرار کی سیاست کو دفن کرکے دم لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام دکھائی دیا، ہم نے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور عدالت عظمیٰ کا فیصلہ کھلے دل سے قبول کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا حوصلہ ہے کہ ارکان کی باتیں سنتے ہیں، اگر ارکان ناراض تھے تو کھل کر چلے جاتے جیسے سندھ میں کچھ ارکان گئے۔