وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے دانستہ طور پر مسلح افواج کی تضحیک کرنے والوں کے خلاف 2 برس قید یا جرمانے کی سزا کے بل کی منظوری کے ایک روز بعد کہا ہے کہ تنقید کو جرم قرار دینا ‘مضحکہ خیز خیال’ ہے۔
اگرچہ فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں مذکورہ بل کا براہ راست حوالہ نہیں دیا لیکن انہوں یہ بیان سینئر صحافی مظہر عباس کی ایک ٹوئٹ کے ردعمل میں دیا جنہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے اس بل کی منظوری پر بظاہر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ شہری پارلیمنٹ، سیاستدانوں اور میڈیا پر تنقید کے لیے آزاد ہیں لیکن ‘باقی قومی مفاد’ ہے۔
مظہر عباس کی اس ٹوئٹ پر ردعمل میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لکھا کہ ‘تنقید کو جرم قرار دینا بالکل مضحکہ خیال ہے، عزت کمائی جاتی ہے، لوگوں پر مسلط نہیں کی جاسکتی’۔تحریر جاری ہے
فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ انہیں اشد ضرورت محسوس ہوئی کہ تنقید کو روکنے کے لیے نئے قوانین متعارف کروانے کے بجائے توہینِ عدالت سے متعلق قوانین کو ‘منسوخ کیا جانا چاہیے’۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے دانستہ طور پر مسلح افواج کی تضحیک کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری 1898 میں ترمیم کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔
بل میں کہا گیا کہ جو شخص اس جرم کا مرتکب ہو گا اسے 2 برس قید یا جرمانے کی سزا ہوگی، جس کی حد 5 لاکھ تک ہو سکتی ہے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی ہو سکتی ہیں۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد علی خان کی جانب سے فوجداری قانون میں ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں پیش کیا گیا تھا جسے ایم این اے راجا خرم نواز کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں منظور کیا گیا۔