پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ‘مجھے بڑا افسوس ہے کہ تحفظ ناموس رسالت کا معاملہ جس پر پورا پاکستان متفق ہے مگر آپ ایوان میں اسے متنازع بنارہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر حکومت نے قرار داد لانی تھی تو اپوزیشن سے بات کی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ یہ قرار داد لائی جارہی ہے، میری گزارش ہوگی کہ ایک گھنٹہ دیا جائے ہم اس کا مطالعہ کرکے اس میں جو اضافہ کرنا ہے وہ سب کے سامنے رکھیں گے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں، پورے ایوان کی کمیٹی ہونی چاہیے’۔
شاہد خاقان عباسی کے تحفظات پر ردعمل دیتے ہوئے حکومتی بینچز سے علی محمد خان نے کہا کہ یہ قرار داد جو پیش کی گئی ہے یہ تحریک لبیک پاکستان سے ہونے والے معاہدے کے تحت قرار داد پیش کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک نجی رکن کی درخواست پر یہ قرار داد آئی ہے اس پر غور کرلیا جائے اور اسے خصوصی کمیٹی کی طرف بھیج دیا جائے’۔