پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے آصف علی کی عمدہ بیٹنگ کے بعد باؤلرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت لاہور قلندرز کو 28رنز سے شکست دے دی۔
ابوظبی میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے 20ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
میچ کے پہلے ہی اوور میں عثمان خواجہ بغیر کوئی رن بنائے شاہین شاہ آفریدی کی وکٹ بن گئے۔
اگلے ہی اوور میں آسٹریلیا سے آئے جیمز فالکنر نے نوجوان روہیل نذیر کو چلتا کردیا اور پھر اپنے اگلے اوور میں گزشتہ میچ کے ہیرو اور خطرناک بلے باز کولن منرو کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
یونائیٹڈ ابھی نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ فالکنر نے ایک اور ضرب لگاتے ہوئے حسین طلعت کو بھی پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔
پاور پلے کے بعد پہلی ہی گیند پر حارث رؤف نے شاداب خان کو آؤٹ کیا تو اسلام آباد یونائیٹڈ 20 رنز پر پانچ وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔
اس موقع پر افتخار احمد کا ساتھ دینے آصف علی اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا۔
آصف علی نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور ایک عرصے بعد فارم میں نظر آئے اور بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشکل حالات میں نصف سنچری مکمل کی۔
آصف علی اور افتخار کی شاندار شراکت کی بدولت 15ویں اوور میں یونائیٹڈ کی سنچری مکمل کرا دی۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب آصف علی بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ہٹ وکٹ ہو گئے، آصف نے 43 گیندوں پر 5 چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 75 رنز بنائے۔
افتخار احمد نے بھی چھ چوکوں کی مدد سے 49 رنز بنائے اور اننگز کے اختتام سے ایک گیند قبل حارث رؤف کی وکٹ بن گئے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے۔
لاہور قلندرز کےکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ حارث رؤفاور شاہین شاہ آفریدی نے دو ، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔
ہدف کے تعاقب میں اوپنرز نے لاہور قلندرز کو 6 اوورز میں 55 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا اور اس موقع پر لگتا تھا کہ یونائیٹڈ کی ٹیم میچ سے باہر ہو گئی ہے لیکن باؤلرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
کپتان سہیل اختر 34 رنز بنانے کے بعد فواد احمد کی وکٹ بن گئے جس کے ساتھ ہی وکٹیں گرنے کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا اور ذیشان اشرف صرف ایک رن بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔
فخر زمان اورتجربہ کار محمد حفیظ نے 28 رنز کی ساجھے داری قائم کر کے اسکور 86 تک پہنچایا جس کے بعد محمد موسیٰ کے عمدہ اسپیل نے کھیل کا نقشہ بدل دیا۔
انہوں نے اپنے ایک ہی اوور میں حفیظ اور بین ڈنک کو چلتا کردیا جبکہ اگلے اوور میں 44 رنز بنانے والے فخر زمان کی وکٹ لے کر اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔
ٹم ڈیوڈ اور راشد خان بھی اس مرتبہ توقعات پر پورا نہ اتر سکے اور دونوں شاداب خان کو وکٹ دے بیٹھے۔
حارث رؤف نے دو چھکے لگائے لیکن ان کی کوشش بھی رائیگاں گئی اور پوری ٹیم 124 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
یونائیٹڈ کی جانب سے محمد موسیٰ نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاداب اور فواد احمد نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
آصف علی کو فتح گر اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں نے فائنل الیون نے تبدیلیاں کی تھیں اور یونائیٹڈ نے حسن علی اور عاکف جاوید کی جگہ فواد احمد اور علی خان کو ٹیم کو حصہ بنایا ہے جبکہ قلندرز نے محمد فیضان کی جگہ ذیشان اشرف کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔