وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر عوام پر منتقل کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 40 پیسے تک کا اضافہ کردیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 118.09 روپے ہوگئی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اوگرا کی سفارشات کے برعکس عوام کوحد درجہ ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عالمی منڈی میں گزشتہ کئی ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 11.40 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعظم نے اوگرا سفارشات کے برعکس عوامی مفاد میں پیٹرول کی قیمت میں محض 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی ہے‘۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ’ڈیزل کی قیمت میں 2.54 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 1.39 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.27 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی گئی ہے‘۔
اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 116.53 روپے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 87.14 روپے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 84.67 ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اوگرا تجویز کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی غرض سے کیے جانے والے اس فیصلے کے نتیجے میں پڑنے والا بوجھ حکومت خود برادشت کرے گی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
شہباز گل نے بتایا تھا کہ اوگرا کے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز پر وزیر اعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اوگرا نے ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اس کی قیمت میں بھی صرف ایک روپیہ 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 4 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔