بیروت: لبنان کے نامزد وزیراعظم سعد الحریری 8 ماہ سے حکومت تشکیل دینے میں ناکامی پر مستعفی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعد الحریری نے لبنانی صدر مشیل عون سے صدارتی محل میں ملاقات کی جس بعد وہ عہدے سے مستعفی ہوگئے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صدر عون نے کچھ آئینی ترامیم کا مطالبہ کیا جو وہ ضروری سمجھتے تھےتاہم ہم اس معاملے پر کسی فیصلے پر متفق نہیں ہوسکے۔
مقامی میڈیا کے مطابق وزیراعظم اور صدر کے مابین اختلافات رہے ہیں۔صدر عون نے حریری پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ملاقات سے قبل ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کرچکے تھے ۔
خیال رہے کہ 2019 میں بھی سعد حریری استعفیٰ دے چکے ہیں جس کے بالکل ایک سال بعد صدر عون کے ساتھ حکومت میں کام کرکے معیشت کو مستحکم بنانے کا ارادہ کرکے انہوں نے دوبارہ وزارت عظمیٰ کے لیے نامزدگی قبول کی تھی تاہم ملک کے معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے جس سے غربت میں اضافہ ہوا اور مقامی کرنسی بھی تباہ حالی کا شکار ہو رہی ہے۔
لبنان کے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی برادری نے بھی لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ باہمی سیاسی اختلافات دور کرکے مل کر حکومت تشکیل دی جائے تاکہ معاشی اصلاحات لاکر ملکی معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا جائے۔