حکومت نے مہنگائی کے ستائی عوام کے لیے ایک اور مشکل کھڑی کرکے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کر دیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتایا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق اگلے 16 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد اب عوام کو پیٹرول 137 روپے 79 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 134 روپے 48 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔
پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ساتھ ساتھ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل قیمت میں 8 روپے 84 پیسے فی لیٹر کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔
اس اضافے کے بعد مٹی کا تیل 110 روپے 26 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سمری میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
ذرائع نے کہا تھا کہ اوگرا کو قیمتوں کے حوالے سے اس کی تجاویز خفیہ رکھنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے کیوں کہ قیمتوں میں اضافے کے لیے حکومت کو اس کے حساب سے آگے بڑھنا پڑ سکتا ہے تاکہ پیٹرولیم لیوی کو کم کرنے کی وجہ سے ہوئے آمدنی کے نقصان کو بتدریج پورا کیا جا سکے۔
ایک سرکاری عہدیدار نے ڈان کو بتایا تھا کہ ٹیکس کی موجودہ شرح، درآمدی قیمت اور روپے کی قدر میں کمی کی بنیاد پر اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 5 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا ہے۔
اس کے علاوہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے۔
عہدیدار نے کہا تھا کہ قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ایکسچینج ریٹ کا نقصان اور تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کے معمولی اثرات ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چھٹے جائزے کی کامیابی سے تکمیل اور تقریباً ایک ارب ڈالر کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکس کی شرح میں تھوڑا سا اضافہ کرکے صارفین کے لیے قیمتوں میں زیادہ اضافہ کرسکتی ہے۔
حکومت نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران کئی مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
رواں ماہ یکم اکتوبر کو بھی پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئی تھیں، خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ‘پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے کا اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے ہوگئی تھی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ‘ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے، کیروسین کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 82 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے’۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ‘ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت فی لیٹر 122 روپے 4 پیسے، کیروسین کی نئی قیمت فی لیٹر 99 روپے 31 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 99 روپے 51 پیسے ہوگی’۔
گزشتہ ماہ 15 ستمبر کو بھی پیٹرول کی قیمت میں 5 اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے سے زائد کا اضافہ کردیا گیا تھا۔ جبکہ یکم ستمبر سے پیٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ روپے کی معمولی کمی کی گئی تھی۔
اس سے قبل یکم اگست کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5روپے 15پیسے اضافے کے بعد 117روپے 83پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 65 پیسے اضافہ کردیا گیا اور نئی قیمت 132روپے 47 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے لائٹ ڈیزل 8روپے 90پیسے مہنگا کیا گیا تھا اور نئی قیمت 90 روپے 52 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی، اسی طرح مٹی کا تیل بھی 5روپے 38پیسے مہنگا ہوا تھا جس کے بعد نئی قیمت 103 روپے 84 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔
حکومت نے ماہ جولائی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہ کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ اس سے قبل عید الفطر کے موقع پر پیٹرول 4 روپے 26 پیسے مہنگا کردیا تھا اور مئی میں بھی پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 پیسے کا بڑا اضافہ کیا گیا تھا۔