اسٹیک ہولڈر کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد پنجاب میں سی این جی کی قیمت میں 6 روپے 89 پیسے فی لیٹر جبکہ دیگر صوبوں میں 10 روپے 30 پیسے فی کلوگرام اضافہ کردیا گیا ہے۔
اکتوبر کے پہلے ہفتے میں سندھ میں سی این جی کی قیمت میں 15 روپے فی کلو اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد پنجاب میں بھی سی این جی کی قیمت 8 روپے بڑھا دی گئی تھی۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (اے پی سی این جی اے) سندھ زون کے کو آرڈینیٹر سمیر نجم الحسین کا کہنا تھا کہ ’کراچی میں نئی قیمتوں کے اطلاق کے بعد سی این جی کی فی کلو قیمت 200 روپے تک پہنچ گئی ہے‘۔
انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ سندھ میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی تک سی این جی 123 روپے فی کلو گرام دستیاب تھی، گزشتہ ماہ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) کی قیمت خرید میں اضافے کے باعث سی این جی 185 سے 195 روپے فی کلو میں فروخت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں سے موازنہ کیا جائے تو سی این جی صارفین کو اب بھی 5 فیصد بچت فراہم کرتی ہے، جبکہ پیٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے‘۔
سمیر نجم الحسین کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں 500 سی این جی اسٹیشنز ہیں جس سے حاصل ہونے والی رقم سے کاروبار چلانا مشکل ہو رہا ہے جس کا سبب پیٹرول کے مقابلے سی این جی سے حاصل ہونے والی بچت میں مسلسل کمی ہے‘۔
بین الاقوامی خام تیل کی قیمت میں اضافے اور امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے باعث اپریل سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
اپریل 2021 میں پیٹرول 108روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا تھا جبکہ اس کی موجودہ قیمت 145 روپے 82 پیسے فی لیٹر ہے۔
ای پی سی این جی اے گروپ کے سربراہ غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 6 روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد سی این جی 140 روپے فی لیٹر فروخت کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں اضافے کے باعث خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سی این جی کی قیمت 10 روپے 30 پیسے بڑھائی گئی ہے۔
غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ ’15 نومبر 2021 کو سیلز ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 2 ریجنز میں بنیادی قیمتوں میں تبدیلی کے بعد سی این جی کی قیمت 74 روپے 4 پیسے سے 134 روپے 57 پیسے فی کلو گرام کردی گئی ہے‘۔
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ایک ریجن کے لیے بنیادی قیمت 69 روپے 57 پیسے کے مقابلے 128 روپے 11 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا کہ ’پیٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد گیس پر گاڑیاں چلانے والے اب بھی 8 سے 9 فیصد بچت حاصل کر سکیں گے‘۔
اے پی سی این جی اے گروپ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’حکومت، پیٹرول پر جی ایس ٹی کم کر رہی ہے جبکہ گیس پر جی ایس ٹی میں اضافہ کیا جارہا ہے، یہ ناانصافی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کو ایل این جی کی قیمت میں ریکارڈ اضافے اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کے پیش نظر ٹیکسز بڑھانے اور گیس کے صارفین کو متاثر کرنے سے گریز کرنا چاہیے‘۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹرانسپورٹ کے کرائے میں مزید اضافہ کیا جائے گا یہ اضافہ صارفین کو براہِ راست متاثر کرے گا، جبکہ پاکستان کے پیٹرول درآمدات کے بلوں مزید اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔
کراچی میں نجی ٹرانسپورٹرز پہلے ہی سی این جی کی قیمت میں گزشتہ اضافے سے متاثر ہیں جس کی وجہ سے بسوں کے کرائے میں 5 سے 10 روپے، جبکہ رکشہ ڈرائیورز نے کرایوں میں 10 روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔