حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے اور پیٹرول اور ڈیزل 4 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا ہے۔
خزانہ ڈویژن سےجاری اعلامیے کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 4،4 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.95 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 4.15روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 144.82روپے فی لیٹر ہو گئی ہے جبکہ ڈیزل یکم جنوری سے 141.62 روپے فی لیٹر پر فروخت ہو گا۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 113.53 روپے ہوگئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 11.06 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہو گا۔
فنانس ڈویژن سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت پٹرولیم لیوی کا ہدف پورا کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات صرف 4 روپے فی لیٹر مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی یکم جنوری 2021 سے ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے 15 دسمبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا جو یکم ستمبر کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ قیمتوں میں کمی کا اعلان تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے باوجود ملک میں اس کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے اور مالی سال 2021 میں دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے برعکس پیٹرول کی کھپت 83 لاکھ 50 ہزار ٹن تک بڑھ گئی۔
مالی سال 2017 سے 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق 2017 میں پیٹرول کی کھپت 6.6 ملین تھی جو 2018 میں بڑھ کر 7.4 ملین تک پہنچی، اسی طرح سال 2019 میں 7.6 ملین، 2020 میں 7.45 ملین اور 2021 میں یہ کھپت بلند ترین سطح 8.35 ملین تک پہنچ گئی۔
گزشتہ کچھ سالوں اور خاص کر سردیوں میں پیٹرول کی کھپت میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث اضافہ ہوا جس کا نیتجہ یہ نکلا کہ سی این جی پر چلنے والی گاڑیاں پیٹرول پر منتقل ہوگئیں۔
دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی خرید و فروخت، ناقص ٹرانسپورٹ سسٹم اور سی این جی کی بڑھتی قیمت میں اضافہ بھی پیٹرول کی مانگ میں اضافے کی وجہ بنے۔