گزشتہ ماہ ریکارڈ پست ترین سطح پر گرنے کے بعد روپے کی قدر و قیمت میں بحالی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 71 پیسے مزید سستا ہوگیا۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دوپہر 12 بج کر 30 منٹ تک روپے کی قدر میں 2 روپے 21 پیسے یا 0.99 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 219 روپے 70 پیسے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے روپے کی مسلسل بحالی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا۔
ملک بوستان کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری کی ایک وجہ 19 سے 24 اگست تک عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے متوقع قسط کا اجرا بھی ہے، اس عنصر کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مارکیٹ کو درپیش بحران ختم ہوا ہے۔
انہوں نے ان عوامل کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یورو بانڈ ریٹنگ بہتر ہوئی ہے، درآمدی بل میں مسلسل کمی آرہی ہے اور اگست میں مہنگائی کے اعداد و شمار گزشتہ مہینوں کے مقابلے کم ہونے کی توقع ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں 200 تک ٹریڈ کر سکتا ہے۔
الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے روپے کی قدر میں بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف 10 سے 12 روز میں بورڈ اجلاس کرے گا جس کے بعد ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خبر ہے کہ دوست ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر سے 5 ارب ڈالر تک کا پیکج مل سکتا ہے جبکہ چین بھی قرضوں کے مزید رول اوور کے بارے میں بات کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، حکومتی اقدامات کے باعث درآمدات میں کمی آئی ہے، ان تمام عوامل و عناصر نے شرح تبادلہ پر مثبت اثر ڈالا ہے۔
خرم شہزاد نے یہ بھی کہا کہ آنے والے مہینوں میں روپے کی قدر میں مزید بہتری کی توقع ہے۔
ملک میں اضافی ڈالر کی سپلائی کے بغیر روپے کی قدر میں گزشتہ 7 سیشنز کے دوران ڈالر کے مقابلے 7.91 فیصد یا روپے 18.03 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔