مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پرسنل سیکریٹری پر پیر کے روز ایلفورڈ میں جی پی سرجری کے باہر حملہ کیا گیا۔
راشد نصر اللہ نے پولیس کے پاس شکایت درج کرادی جس میں الزام لگایا گیا کہ ان پر 3 افراد نے حملہ کیا اور انہیں زد وکوب کیا۔
اپنی شکایت میں انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے دھمکی دی کہ اگر وہ نواز شریف کی حمایت کرنے سے باز نہیں آئے تو وہ انہیں جان سے مار دیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں راشد نصر اللہ نے لکھا کہ ایک اور دن، غنڈہ گردی کا ایک اور واقعہ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جب میں دفتر جارہا تھا تو عمران نیازی کے غنڈوں نے مجھ پر حملہ کیا اور مجھے چاقو کے وار کرکے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ پولیس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
لندن میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان بدسلوکی، بدتہذیبی، گالم گلوچ اور الزام تراشی کے واقعات عام ہیں، ان واقعات کے دوران اکثر گرما گرمی بھی دیکھی جاتی ہے جب کہ راشد نصر اللہ پر حملہ کرکے جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا غیر معمولی واقعات میں سے ایک ہے۔
رواں سال ہی اپریل کے مہینے میں پی ٹی آئی کے کچھ کارکنوں نے مبینہ طور پر نواز شریف پر ان کے دفتر کے باہر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن ان کے محافظین نے اس حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔