وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 63 پیسے کمی کا اعلان کردیا جس کے بعدپیٹرول کی نئی قیمت 224 روپے 80 پیسے ہو جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 13 پیسے کی کم کیے گئے ہیں اور قیمت 247 روپے 43 پیسے سے کم ہو کر 235 روپے 30 پیسے ہو جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 19 پیسے کی کمی ہوئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 202 روپے 2 پیسے سے کم ہو کر 191 روپے 83 پیسے ہو جائے گی۔تحریر جاری ہے
سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 10 روپے 78 پیسے کمی کے بعد 186 روپے 50 پیسے ہو جائے گی جبکہ پہلے اس کی قیمت 197 روپے 28 پیسے تھی۔
انہوں نے کا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ قیمتوں میں کمی کا فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف سے تفصیل سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے فوری بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ٹوئٹ میں کہا کہ عوام کو مزید ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ 30 ستمبر کو پہلی سہ ماہی ختم ہوئی ہے جبکہ میں نے گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا دورہ کیا تھا، اس کی کچھ تفصیلات بھی بتانا چاہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ستمبر کے مہینے میں 685 ارب روپے کی کلکشن ہوئی ہے، پہلی سہ ماہی یعنی یکم جولائی سے 30 ستمبر کے درمیان 1635 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا ہے جبکہ ہدف 1609 ارب روپے کا تھا، اس طرح ریونیو اہداف حاصل ہوئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس مدت کے دوران 84 ارب روپے کے ریفنڈز دیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 62 ارب روپے کے ریفنڈز دیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ ہم تقریبا 12 بجے کریں گے لیکن مجھے یہ پتا چلا ہے کہ سسٹم چوک ہے، کافی تعداد میں لوگ ریٹرن بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کو دقت ہو رہی ہے، اسی طرح سیلاب کی وجہ سے بھی انکم ٹیکس بارز اور مختلف ایسوسی ایشنز اور تجارتی تنظیموں کی طرف سے درخواست آئی ہے کہ خاص طور پر سیلاب کی وجہ سے ٹیکس گواشوارے جمع کروانے کے لیے وقت دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس لیے ٹیکس جمع کروانے کی آخری تاریخ میں ایک مہینے کی توسیع کی جارہی ہے، اب انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر 2022 ہوگی، میری تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ اس مہینے اپنے گوشوارے جمع کروائیں۔
خیال رہے کہ 21 ستمبر کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے 6 روز کی تاخیر کے بعد پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 45 پیسے کا مزید اضافہ کر دیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 235 روپے 98 پیسے سے بڑھا کر 237 روپے 43 پیسے کر دی گئی تھی، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 247 روپے 43 پیسے پر برقرار رکھی گئی تھی۔
علاوہ ازیں مٹی کے تیل کی قیمت 8 روپے 30 پیسے کم کر کے 210 روپے 32 پیسے سے 202 روپے 2 پیسے کر دی گئی تھی، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 4.26 روپے کمی کے بعد 201.54 روپے سے کم ہو کر 197.28 روپے ہو گئی تھی۔
حکومت نے 31 اگست کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت 2 روپے 7 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 2 روپے 99 پیسے فی لیٹر بڑھا دی تھی۔