خیبرپختونخوا میں ضلع اورکزئی کے علاقے ڈاولی میں کوئلے کی کان دھماکے سے بیٹھ گئی جس کے نتیجے میں 9 مزدور جاں بحق ہوگئے۔
اورکزئی کے ڈپٹی کمشنر عدنان فرید اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نذیر خان کے مطابق لوئر اورکزئی کے علاقے ڈاولی میں 13 افراد کوئلے کی کان میں کام کر رہے تھے کہ اچانک کوئلے کی کان بیٹھ گئی، جس کے نتیجے میں 13 افراد دب گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئلے کی کان میں کُل 13 افراد کام کر رہے تھے جن میں 4 افراد کو زندہ نکال لیا گیا اور اُنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ اس افسوس ناک واقعے کے نتیجے میں جاں بحق 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، ضلعی پولیس، محکمہ مائنز و منرل کے اہلکار اور عملے نے حصہ لیا۔
مزید کہا گیا کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کو اُن کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا جبکہ کچھ افراد کی لاشیں اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کی گئیں۔
کمشنر کوہاٹ ڈویژن محمود اسلم وزیر نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قبائلی ضلع اورکزئی میں کوئلے کی کان میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدوروں کو درپیش حادثے پرگہرا رنج و غم ہے۔
انہوں نے زخمیوں کو فوری طور پر مؤثر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
مزید بتایا گیا کہ کمشنر کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر اورکزئی موقع کی بذات خود نگرانی کر رہے ہیں، انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کردیا ہے۔
محمود اسلم وزیر نے واقعے کی فوری انکوائری کی ہدایت کی ہے جبکہ متعلقہ ٹھیکہ داروں کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ وہ مزدوروں کو مروجہ جدید ترین اوزار اورآلات فراہم کریں، بے احتیاطی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کوئلے کی کان میں 2500 فٹ کی گہرائی میں دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 9 کارکن موقع پر جاں بحق ہوئے جبکہ 4 زخمی ہوئے۔
کمشنر نے لواحقین کو یقین دلایا ہے کہ ان کو ہر سطح پر بھر پور تعاون فراہم کیا جائے گا۔