وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ خصوصی سہولت کاری کونسل برائے سرمایہ کاری (ایس آئی ایف سی) پاکستان کیلئے ترقی کا نیا راستہ کھولے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہناتھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سرمایہ کاری میں سہولت کاری کی خصوصی کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری ڈیڑھ ارب ڈالر ہے، ویتنام میں سالانہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری 30ارب ڈالر تک ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ سرمایہ کاری اور برآمدات کو ہنگامی طور پر فروغ دیا جائے گا، سی پیک کے تحت 28ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری آچکی، سی پیک سے پاکستان دنیا کی توجہ کا مرکز بنا، گزشتہ حکومت نے جہاں دیگر شعبوں کو تباہ کیا سی پیک بھی نشانہ بنا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ 2018 کے بعد حکومت کا منفی ایجنڈا تھا انتقامی سوچ تھی، اب دنیا کا پاکستان پر اعتماد بحال ہورہا ہے، گزشتہ حکومت نے جو بھی معاہدہ کیا ہم نے اس کو اون کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی معیشت بحال کر رہا ہے، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دیں تاکہ دنیا میں کوئی ہم پر انگلی نہ اٹھا سکے، پاکستان کسی فرد یا سیاسی جماعت کی میراث نہیں، سب کا ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹیک آف پر لے جانے کےلیے دوبارہ موقع آیا، سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن سہولت ملے گی، توانائی کےلیے مقامی وسائل پر انحصار کرینگے اور سولر سسٹم سامان پاکستان میں بنائیں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھاکہ آئی ٹی کو فروغ دینگے اور آئی ٹی کی مدد سے برآمدات بڑھائیں گے، پاکستان معدنیات سے مالامال ہے جس سے بھر پور استفادہ کرینگے، زراعت اور مائننگ پر روڈ شوز کریں گے، دفاعی شعبے میں برآمدات بڑھائی جائیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ بزنس مین ویزا آسان بنایا جارہا ہے، خصوصی سہولت کاری کونسل برائے سرمایہ کاری (ایس آئی ایف سی) پاکستان کیلئے ترقی کا نیا راستہ کھولے گی، پہلی کوشس ہوگی پاکستان میں غیر آباد لاکھوں ایکڑ اراضی آباد کریں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی میں سرٹیفکیشن کروائیں گے، پچھلی حکومت ایک بھی صنعتی زون نہ بنا سکی، 11 جولائی کو بیجنگ میں جے سی سی کا خصوصی اجلاس ہو گا اور یہ اجلاس سی پیک کی 10 سالہ تقریبات کا حصہ ہے۔