جنوبی افریقہ کے سب سے بڑے شہر جوہانسبرگ کے ایک پسماندہ علاقے میں پانچ منزلہ رہائشی اپارٹمنٹ میں آگ لگنے سے 73 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق جوہانسبرگ کے ایک پسماندہ علاقے میں پانچ منزلہ اپارٹمنٹ بلاک میں آگ لگنے سے 73 افراد ہلاک ہو گئے جہاں کہا جا رہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ متاثرہ عمارت میں جرائم پیشہ گروپس نے بھی کمرے کرائے پر لے رکھے ہوں۔
رپورٹ کے مطابق دوپہر کو میونسپل کی ملکیت والی عمارت بدستور بدبودار تھی جس کا ایک بڑا حصہ سیاہ ہو گیا تھا جہاں ہنگامی سروسز کے اہلکار اس کے ارد گرد جمع ہو گئی اور ل ایک قریبی گلی میں اشیں کمبلوں میں ڈھکی پڑی تھیں۔
میونسپل گورنمنٹ نے کہا کہ آگ تقریباً 1.30 بجے شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کم از کم 73 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے۔
جوہانسبرگ کے حکام نے ابتدائی طور پر تجویز پیش کی تھی کہ عمارت پر اسکواٹرز کا قبضہ ہے۔ لیکن شہر کے میئر کابیلو گوامنڈا نے بتایا کہ یہ میونسپل حکام کی ملکیت ہے اور اسے بے گھر خواتین کے لیے خیراتی ادارے کے لیے لیز پر دیا گیا تھا۔
گوتینگ صوبے کے انسانی آباد کاری کے شعبے کے سربراہ لیبوگینگ آئزک میلے نے بعد میں کہا کہ ہو سکتا ہے کہ کچھ متاثرین غیر قانونی طور پر فیس جمع کرنے والے جرائم پیشہ گروہوں سے کرائے پر رہے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کارٹیل مقیم ہیں جو شکار کرتے ہیں اور کیونکہ ان میں سے کچھ عمارتیں تو درحقیقت ان کارٹیلز کے ہاتھ میں ہیں جو لوگوں سے کرایہ وصول کرتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات کی ابھی تفتیش جاری ہے۔ جوہانسبرگ دنیا کے سب سے زیادہ غیر مساوی شہروں میں سے ایک ہے جہاں وسیع پیمانے پر غربت، بے روزگاری اور رہائش کا بحران ہے۔
جوہانسبرگ میں خاص طور پر غریب علاقوں میں آگ کے واقعات عام ہیں۔