انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مسلسل دوسرے روز بہتری کا سلسلہ جاری رہا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے سستا ہو کر 313 روپے کی سطح پر آگیا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں بھی امریکی کرنسی کی قدر معمولی گر گئی، جس کے بعد اوپن اور انٹربینک مارکیٹ میں فرق مزید کم ہو گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد یا 12 پیسے بہتری آئی اور ڈالر معمولی سستا ہو کر 306 روپے 98 پیسے پر بند ہوگیا جبکہ گزشتہ روز 307 روپے 10 پیسے پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے تحت اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلسل 5 دن تک انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں فرق 1.25 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق تقریباً سوا 12 بجے انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 65 پیسے کمی سے 306 روپے 45 پیسے کا ہوگیا تھا۔
مزید بتایا گیا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے کمی سے 313 روپے کا ہوگیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 313 میں فروخت اور 310 روپے میں خریدا جارہا ہے، جو گزشتہ روز 317 روپے پر بند ہوا تھا۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ بلیک مارکیٹ ختم کرنے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں، جس سے اوپن مارکیٹ اور انٹر مارکیٹ میں فرق کم ہو رہا ہے اور آنے والے دنوں میں یہ فرق 1.25 فیصد تک آجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں بھی ڈالر ریٹ کم ہوا ہے جس سے یہاں سے اسمگلنگ رکی ہے، امید ہے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ جلد معمول کے فرق پر آجائیں گے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے بتایا کہ آج کا دن ملکی معیشت کے لیے اچھا رہا، اوپن مارکیٹ اور انٹربینک کے ریٹ میں فرق کم ہوتا جارہا ہے، اس میں خاص طور پر آرمی چیف کا ہے، جنہوں نے مختلف شہروں میں کاروباری افراد سے ملاقاتیں کیں، انہیں یقین دلایا اور اعتماد دیا کہ ہم حالات کو ٹھیک کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے ہر موضوع پر بات کی، انہوں نے کرپشن، اسمگلنگ اور ٹیکس بیس پر بات کی، اس طرح انہوں نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے بتایا کہ عنقریب 25 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی۔
ظفر پراچا نے بتایا کہ خاص طور پر آرمی چیف نے اسمگلنگ کے خلاف جو مہم چلائی ہے، چاہے وہ اسمگلنگ، کرنسی، اشیا یا پھر ڈالر کی ہو، اس کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں 2 غیر قانونی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی ہے، اس کی وجہ سے گرے مارکیٹ میں کوئی خریدار نہیں ہے، یہی وجہ ہے مارکیٹ کا گیپ کم ہوگیا۔
میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز کے شعبہ تحقیق کے سربراہ فہد رؤف نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مضبوطی کی وجہ ڈالر کی اسمگلنگ پر قابو پانے کی مثبت خبروں کو قرار دیا جاسکتا ہے۔