پاکستان ٹیلی کمیو نیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے پاکستان میں ٹیلی کام کمپنی ٹیلی نار کے 100 فیصد حصص خریدنے کا اعلان کردیا۔
یاد رہے کہ ٹیلی نار پاکستان نے کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت کے درمیان گزشتہ سال سے ملک چھوڑنے کا عندیہ دیا تھا۔
پی ٹی سی ایل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ٹیلی نار پاکستان کے 100 فیصد حصص کی خریداری کا معاہدہ طے پاگیا ہے، 100 فیصد حصص کی خریداری 108 ارب روپے میں ہوگی۔
ٹیلی نار خریدنے کے بعد پی ٹی سی ایل پاکستان کا سب سے بڑا موبائل آپریٹربن جائے گا۔
پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ایم ایل کے صدر اور گروپ سی ای او حاتم بامطرف نے ٹیلی نار پاکستان کے ساتھ تعاون پر اعتماد کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ پی ٹی سی ایل اور ٹیلی نار پاکستان کے مابین اسٹریٹجک ہم آہنگی ہمارے صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے بہت فائدہ مند ہوگی، کیونکہ اس معاہدے سے حقیقی فائدہ ہمارے صارفین کو ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل اور ٹیلی نار دونوں کے پاس مضبوط اور باصلاحیت ٹیمیں موجود ہیں جو دونوں کمپنیوں کی بہترین خوبیوں کو اپناتے ہوئے معیاری خدمات کی فراہمی اور مل جل کر کام کرنے کے کلچر کو فروغ دیں گی۔
دوسری جانب ای اینڈ کے گروپ سی ای او حاتم ڈویدار کا کہنا تھا کہ ٹیلی نار پاکستان کا حصول مارکیٹ کے استحکام کے لیے ایک بہترین موقع ہے، جو ہمیں پاکستان میں مستقبل کے جدید نیٹ ورک کے قیام میں مدد دے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاہدے سے پاکستان کے ٹیلی کام شعبے کو ترقی دینے کے ہمارے عزم کو تقویت ملی ہے جس سے ہم اپنے صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کو اضافی فوائد پہنچا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا تاریخی ٹیلی کام نظام تشکیل دینا چاہتے ہیں، جہاں مربوط جدت طرازی اور کنیکٹیوٹی کے ذریعے صارفین اور تمام لوگوں کی بہتر خدمت اور مستقبل میں ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر کی رفتار بڑھانے کے مواقع پیدا کیے جاسکیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی سی ایل بورڈ کے چیئرمین حسن ناصر جامی نے کہا کہ پی ٹی سی ایل گروپ پاکستان کے عوام کو رابطے کی سہولیات فراہم کرنے میں کلیدی کردار کا حامل ہے۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مل کر پاکستان کی ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن میں کردار ادا کریں گے، ’اس معاہدے سے ایک خوشحال اور ڈیجیٹل طور پر مربوط قوم کی تعمیر اور پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے قومی علمبردار کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کے ہمارے عزم کو تقویت ملی ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق فروخت کا عمل 2024 میں مکمل ہوگا جو ضوابط کی منظوری سے مشروط ہے۔