بھارت کی ایک عدالت نے حزب اختلاف کے سینئر رہنما راہول گاندھی کی ہتک عزت کے مقدمے میں ضمانت منظور کرلی ہے جس میں ان پر بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کو ’قاتل‘ کہنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 53 سالہ راہول گاندھی کم از کم 10 ہتک عزت کے مقدمات میں نامزد ہیں اور ایک غیر متعلقہ کیس میں مجرمانہ توہین کے مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں گزشتہ سال پارلیمان سے مختصر عرصے کے لیے نااہل بھی کر دیا گیا تھا۔
ناقدین نے بھارتی حکومت پر سیاسی مخالفین کو ہدف بنانے کے لیے انصاف کے نظام کو استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے جہاں متعدد اپوزیشن رہنماؤں کو مجرمانہ تحقیقات کا سامنا ہے۔
راہول گاندھی کے وکیل سنتوش پانڈے نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اپوزیشن رہنما اتر پردیش کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کی درخواست ضمانت منظور کی گئی۔
یہ مقدمہ راہول گاندھی کے 2018 میں وزیر داخلہ اور نریندر مودی کے قریبی ساتھی امت شاہ کو قاتل کہنے پکے خلاف درج کیا گیا تھا۔
امت شاہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے 2005 میں ایک گینگسٹر اور دیگر 2 افراد کو گجرات ریاست میں وزیر داخلہ کے طور پر کام کرتے ہوئے ماورائے عدالت قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔