حکومت نے ایک بار پھر شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 53پیسے کا اضافہ کردیا۔
اس کے علاوہ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل بھی فی لیٹر 8 روپے 14 پیسے مہنگا کردیا۔
حکومت کی جانب سے اضافے کے نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 293روپے 94پیسے فی لیٹر ہوگئی جب کہ ڈیزل کی نئی قیمت290روپے 38پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا ) نے عالمی مارکیٹ میں ہونے والے قیمتوں کے رد و بدل کی بنیاد پر مقامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتون میں تبدیلی کا تعین کیا ہے۔
واضح رہے کہ 31 مارچ کو بھی حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر عالمی منڈی میں بُلند قیمتوں کے سبب ملک میں 16 اپریل سے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بالترتیب تقریباً ڈھائی روپے اور ساڑھے 8 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا حالانکہ امپورٹ پریمیم میں کمی اور شرح تبادلہ میں معمولی بہتری ہوئی تھی۔
باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 4 ڈالر اور 4.50 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔
ان اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پیٹرول کی قیمت میں 2.50 سے 2.80 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا تھا، جبکہ ڈیزل کی قیمت 8 سے 8.50 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پیٹرول کی درآمد پر پریمیم مارچ کے آخری چند دنوں میں 13.50 ڈالر کے مقابلے میں پچھلے دو ہفتوں کے دوران تقریباً 21 فیصد کم ہو کر 10.7 ڈالر فی بیرل رہ گیا ہے اور روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 40 پیسے مضبوط ہو کر 278.20 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
پیٹرول کی موجودہ قیمت 289.41 روپے میں تقریباً 2.80 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا تھا، دوسری جانب بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے اور پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے ادا کردہ درآمدی پریمیم 6.50 ڈالر فی بیرل پر برقرار رہا۔
حکام نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت گزشتہ ہفتے تقریباً 4 ڈالر فی بیرل بڑھ کر 98.5 ڈالر ہو گئی تھی، جب کہ ڈیزل کی قیمت 4.50 ڈالر فی بیرل بڑھ کر 102.9 ڈالر ہو گئی تھی۔