پشاور (سپورٹس رپورٹر) خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا ہے کہ سیف گیمز کے تین ایونٹس پشاور میں رکھے جائیں جبکہ گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اپیل کی ہے کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم سے بات کی جائے اگر پشاور میں ایونٹس نہیں رکھے گئے تو پھر سوچیں گے کہ کیا کرنا ہے، گیمز کے بائیکاٹ کا بچوں کو نقصان ہوگا تاہم احتجاج کرتے ہوئے لاہور تک پیدل مارچ کیا جائے گا۔ کراچی میں ہونیوالی 35 ویں نیشنل گیمز میں خیبر پختونخوا کے دستے کی شرکت کے حوالے سے جلد ہی صوبائی حکومت کو خط لکھیں گے جس میں دستے کے اخراجات سمیت کیمپس‘الاؤنس اور دیگر اخراجات کے لئے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ ان خیالات کااظہار صدر صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن سید عاقل شاہ نے پاکستان آرچری فیڈریشن کے نومنتخب جنرل سیکرٹری ذوالفقار بٹ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ سابق عالمی چیمپئن شپ قمر زمان، امتیاز آفریدی، رحمت گل آفریدی، فقیر محمد اعوان، ذوالفقار بٹ، ڈاکٹر انعام اللہ گنڈا پور، امجد خان اور مختلف ایسوسی ایشنوں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔‘ اس موقع پر ذوالفقار بٹ کو مبارکباد پیش کی گئی اور اراکین نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اور تحائف پیش کئے، انہوں نے کہا کہ پشاور اور مردان میں سہولیات موجود ہیں، دہشت گرد ی کے دوران یہاں نیشنل گیمز اور پراونشل گیمز کرائی گئی ہیں پشاور میں سیف گیمز کے ایونٹس نہ رکھنا زیادتی ہوگی اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو بھی دلچسپی لینا ہوگی۔
تقریب میں پاکستان آرچری فیڈریشن کے نو منتخب سیکرٹری ذوالفقار بٹ کی خدمات کو سراہا گیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔تقریب میں آئندہ نیشنل گیمز اورپاکستان میں سیف گیمز اور صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے امور بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سید عاقل شاہ نے کہا کہ قمر زمان، سید اختر علی شاہ اور ذوالفقار بٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو وزیر اعلیٰ، مشیر کھیل اور سیکرٹری کھیل سے ملاقات کر کے اور انہیں کھیلوں کی صورتحال بارے آگاہ کرے گی، وزیر اعلیٰ اور مشیر کھیل کو صرف یکطرفہ بات بتائی جاتی ہے انہیں دوسری طرف کی بات بھی بتائی جائے گی، اولمپک ایسوسی ایشن کے بغیر کھیل فروغ نہیں پائیں گے، حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کئے لیکن کوئی کھلاڑی سامنے نہیں آیا، کھیلوں کے فروغ سے چار گنا زیادہ پیسے سپورٹس بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ ہو رہے ہیں اگر حکومت کھیلوں کا فروغ چاہتی ہے تو اسے اولمپک ایسوسی ایشن سے بات کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی نیشنل گیمز میں سندھ کے علاوہ خیبر پختونخوا دوسرے صوبوں سے آگے تھا صوبے کے بچے مختلف محکموں کی جانب سے کھیل رہے ہیں ان کے جیتنے والے میڈلز بھی صوبے کے ہیں، نیشنل گیمز دستے کے لئے فنڈ مختص کرنے کیسلسلے میں حکومت کو خط لکھا جائے گا خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کو کئی سالوں سے سالانہ گرانٹ نہیں مل رہی سالانہ گرانٹ جاری کی جائے۔