خیبرپختونخوا میں بارشوں نے تباہی مچا دی،مختلف حادثات جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔
صوبے میں موسلادھار بارشوں کے باعث دریائے چترال میں اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی جبکہ سڑکیں بند ہوجانے سے ٹریفک کی روانی بھی معطل ہو گئی۔
موسلادھار بارشوں کے سبب پل، پولیس چوکی، مکانات، مساجد، باغات اور فصلیں بہہ گئیں، گولین وادی میں سیلابی ریلے نے 16 گھروں کو ملیا میٹ کردیا، لوئر چترال میں بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
چترال میں موسلادھار بارشوں کے باعث پہاڑوں سے آنے والے سیلاب سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور دریا بپھر گیا، سیلابی ریلے سے چترال، مستوج، شندور روڈ بند ہو گیا، سیلاب سے فصلوں، باغات، مساجد اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی ریلا پولیس چوکی کے ساتھ ساتھ کوغزی پل کو بھی بہا لے گیا، ساتھ ہی علاقے میں پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہو گئی، ضلعی انتظامیہ کے مطابق بارشوں کا سلسلہ بند اور راستے بحال ہوتے ہی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا۔
پی ڈی ایم اے نے اپنی رپورٹ میں خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے، جاں بحق افراد میں 11 بچے، 4 خواتین، 4 مرد شامل ہیں، 15 افراد زخمی ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق دوروزمیں طوفانی بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 24 گھر مکمل تباہ ہوئے جبکہ 37 کو جزوی نقصان پہنچا،بارشوں کے باعث سب زیادہ نقصان کوہاٹ، باجوڑ، دیر اور ایبٹ آباد میں ہوا۔