اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے پاکستان پر لگائے گئے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بیرون ملک بھی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران الزام عائد کیا کہ پاکستان دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر جے شنکر نے احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد پر سرحد پار دہشت گردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حل ہونے والا مسئلہ صرف آزاد کشمیر سے متعلق ہے جس پر پاکستان نے غیرقانونی طور پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ 27 ستمبر کو اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم شہباز نے اسرائیل اور بھارت دونوں پر زور دیا تھا کہ وہ معصوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں۔
شہباز شریف نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کے خطرے کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت کو سخت انتباہ جاری کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دے گا۔
بعد ازاں، پاکستانی مشن کے تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے کہا کہ بھارتی وزیر کی تقریر کے جواب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، اور وہ بیرون ملک بھی دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے اور یہاں خود کو مظلوم کے طور پر پیش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے غیر قانونی اور جابرانہ اقدامات سے دُنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر سے متعلق حقائق کو مسخ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر فوری عمل درآمد کرے، جو کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دیتا ہے۔
پاکستانی مندوب نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کے لیے ہندوستان کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا ہے، نئی دہلی کی پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے اور تباہ کرنے کی مہم کوئی راز نہیں ہے، جس میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گرد گروپوں کی سرپرستی کے ذریعے چین پاکستان اقتصادی راہداری میں رکاوٹیں ڈالنا بھی شامل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے علاوہ بھارت بیرون ملک بھی دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے اور بیرون ملک مقیم اپنے مخالفین کے خلاف بھارتی مہم کینیڈا اور امریکا میں بے نقاب ہوئی ہے، سکھ رہنماؤں کا قتل اس کی واضح مثال ہے۔