وزیر اعظم شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات کی اندروانی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں 26 ویں آئینی ترمیم میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے 27 ویں آئینی ترمیم لانے اور اس مقصد کےلیے مولانا فضل الرحمٰن کو اعتماد میں لینےکا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی ، بلاول بھٹو زرداری نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے مل کر چلیں گے۔
لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں گورنرپنجاب سلیم حیدر اور راجا پرویز اشرف بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری تاریخی ہے، غیرجمہوری طاقتوں کوروکنے کیلئے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی، پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے مل کر چلیں گے۔
ڈان نیوز کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اہم ملاقات کے دوران 26ویں آئینی ترمیم میں خامیوں کے باعث 27 آئینی ویں ترمیم لانے اور اس مقصد کےلیے مولانا فضل الرحمٰن کواعتماد میں لینےکا فیصلہ کرلیا،ملاقات میں 27 ویں آئینی ترمیم کے لئے دوبارہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم پرجمیعت علمائے اسلام (ف) کےسربراہ کو پیشگی آن بورڈ لیاجائےگا، آئینی و قانونی ماہرین 27ویں ترمیم کےلیے 28اکتوبر کواسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری ستائیسویں آئینی ترمیم پرنوازشریف کوبھی اعتماد میں لیں گے، چیئرمین پیپلزپارٹی وطن واپسی پرنوازشریف سےستائیسویں آئینی ترمیم پرلاہورمیں ملاقات بھی کریں گے، ن لیگ اورپیپلزپارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کےلئے پارلیمنٹ کومتحرک کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اورشہبازشریف ملاقات میں نئےچیف جسٹس کےحلف اٹھانےکےبعد کی صورتحال پربھی تفصیلی گفتگو کی گئی، ملاقات میں نئے چیف جسٹس کی طرف سےسنیارٹی لسٹ اپ ڈیٹ کرنے اور فل کورٹ اجلاس بلانے پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمٰن پہلے ہی 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف بھرپور مزاحمت کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ جمعے کو چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم نہیں آسکے گی، بھرپور مزاحمت کریں گے، یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔