امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام کی کشیدہ صورتحال سے امریکا کا کوئی لینا دینا نہیں ۔ دوسری جانب روس، ایران اور ترکیہ کا شام میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اشارہ دیا ہے کہ ان کے زیرانتظام امریکا شام میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی میں کسی بھی قسم کی مداخلت بند کر دے گا۔
ہفتے کی صبح سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں ٹرمپ نے باغیوں کے اس اچانک حملے کا ذکر کیا جس نے شام کے تنازع میں جنگ کے خطرات کو دوبارہ جنم دیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کے لیے تمام کیپیٹل لیٹرز حروف کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’شام ایک گڑبڑ ہے، لیکن یہ ہمارا دوست نہیں ہے، امریکا کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہونا چاہیے، یہ ہماری لڑائی نہیں ہے، انہیں کھیلنے دو، اس میں شامل نہ ہو‘۔
ٹرمپ نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ’امریکہ فرسٹ‘ پلیٹ فارم پر زور دے کر دوبارہ انتخابات کے لیے مہم چلائی تھی، جس کے بارے میں ناقدین کو خدشہ تھا کہ اس سے بیرون ملک امریکی اتحاد وں کو غیر مستحکم کیا جا سکتا ہے۔
شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ امریکا کا کوئی باضابطہ سفارتی تعلق نہیں ہیں۔ لیکن وہ داعش کو شکست دینے کے لیے ایک اتحادی کے طور پر شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کی حمایت کرتا ہے، جو زیادہ تر شمال مشرق میں قائم کردوں کی زیر قیادت اتحاد ہے۔
دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ شام میں باغیوں کو غالب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ایران نے فریقین سے مذاکرات کی اپیل کردی ۔ ترکیہ نے بھی جنگ خاتمےکے لےلیے بات چیت پر زور دیاہے۔