نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پورا خطہ امن و امان کے حوالے سے خطرے میں ہے ،بھارت خطے میں جان بوجھ کر صورتحال کشیدہ کررہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے غیرذمہ دارانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے ،بھارت کے غیرقانونی اور غیرسنجیدہ بیانات سے صورتحال پیچیدہ ہو گئی ہے۔
بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں ،پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارتی اقدامات جارحیت پر مبنی ہیں ،پاکستان دہشت گردی کا شکار رہاہے،پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے۔
دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہواہے،معصوم شہریوں کا قتل کسی صورت قابل قبول نہیں،تصادم روکنے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ رابطے میں ہیں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے بھی پہلگام واقعے کی مذمت کی گئی۔
دہشت گردی کے متاثرین کا دکھ پاکستان سے بہتر کوئی نہیں جانتا ،بھارت پاکستان سمیت مختلف ممالک میں دہشت گردی میں ملوث ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے ہیں۔
بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہاہے،پاکستان پر الزام لگانا بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ ہے،بھارت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پروپیگنڈا کررہاہے۔
بھارت اپنے مسائل حل کرنے کی بجائے الزامات دیگر ممالک پر لگارہاہے،بھارت کے غیرسنجیدہ بیانات اور الزامات کی وجہ سے پورا خطہ خطرے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ مؤخر کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ،پانی پاکستانی عوام کی لائف لائن ہے،بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی روکنے کا اقدام جنگ تصور ہوگا،سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو پانی روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔
پاکستان نے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی ہے،کسی قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے ،پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔
بھارتی قیادت ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ،پاکستان کی مسلح افواج ہر وقت تیارہے،بھارت دوسروں پر انگلی اٹھا کر اندرونی مسائل سے توجہ ہٹا رہاہے،جنگ میں پہل نہیں کریں گے ، بھارت نے مہم جوئی کی تو جواب سخت ہو گا۔
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ پہلگام واقعہ لائن آف کنٹرول سے 230کلومیٹر دور ہوا،ہم پہلگام واقعہ کے حقائق پر جائیں گے ، الزامات پر نہیں۔
جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن پہنچنے کیلئے کم سے کم 30منٹ کا سفر ہے ،10منٹ میں کیسے ممکن ہے کہ کوئی ایف آئی آر درج کرا دے؟10منٹ میں درج ایف آئی آر میں ہینڈلر جیسے الفاظ استعمال کیے گئے۔
واقعے کے فوری بعد درج ایف آئی آر نے سوالات پیدا کردیئے ہیں،پہلگام واقعہ کو فوری طور پر مسلمانوں سے جوڑ دیا گیا ،بھارتی میڈیا نے پہلگام واقعہ کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگادیا۔
دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،الزام لگایا گیا کہ لوگوں کو شناخت کر کے مارا گیا ،اتنے کم وقت میں لوگوں کی شناخت کس طرح ممکن ہے؟
وزیراعظم نے بھی بھارتی بیانیے پر سوال اٹھایا ہے ،زیپ لائن آپریٹر کی ویڈیو کو بنیاد بنا کر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا ،مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھی بھارتی الزامات کا بھانڈا پھوڑ دیاہے،بھارتی حکومت کو اپنے عوام کے سامنے جوابدہ ہوناچاہیے.
انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے میں استعمال سوشل میڈیا گروپ جعفر ایکسپریس حملے کے وقت بھی استعمال ہوا، ایسے واقعات کے ہمیشہ سیاسی مقاصد ہوتے ہیں،پلوامہ کا واقعہ کشمیر کا اسٹیٹس بدلنے کیلئے تھا۔
پہلگام واقعہ میں سندھ طاس معاہدہ اور پاکستان کی مستحکم معیشت ہدف ہے،پلوامہ واقعہ کو بھی سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا تھا ،پہلگام حملے کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکیلئے استعمال کیا گیا۔
پہلگام واقعہ کا مقصد پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ سے توجہ ہٹانا بھی ہے ،بھارتی عوام کہہ رہے ہیں کہ پہلگام واقعہ سیکیورٹی کی ناکامی ہے،سیاسی مقاصد کیلئے بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے۔
پہلگام واقعہ کے بعد مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو فیک انکاؤنٹر میں شہید کیا گیا،24اپریل کو کشمیر کے شہری محمد فاروق کو فیک انکاؤنٹر میں شہید کیا گیا ،پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے بےگناہ افراد کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
بھارتی جیلوں میں قید بےگناہ پاکستانیوں کو دہشت گرد قراردے کر قتل کیاجارہاہے،جیلوں میں قید پاکستانیوں پر تشدد کرکے زبردستی کے بیانات لیےجارہےہیں،بلوچستان میں سرنڈر کرنے والے دہشت گردوں نے بتایا کہ کیسے انہیں بھارت سپوٹ کر رہا تھا۔
جعفر ایکسپریس حملے کے بعد کالعدم بی ایل اے کا ترجمان میڈیا پر بیٹھا تھا ،جعفر ایکسپریس حملے کے دوران دہشت گردوں کی بنائی گئی ویڈیو بھارتی میڈیا نے چلائی ،بھارت دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کو سبوتاژ کرناچاہتاہے۔
جعفر ایکسپریس حملے کےبعد بھارتی میڈیا نے پرانی ویڈیو چلاکر واویلا مچایا،بھارت خود دہشت گرد ریاست ہے،ہم پر کس طرح الزامات لگاسکتا ہے،پہلگا م واقعہ کی تحقیقات کا کہتے ہیں تو اس کی ہمارے پاس وجوہات ہیں۔
مضبوط وجوہات اور شواہد کی بنیاد پر پہلگام واقعہ کی تحقیقات کاکہتے ہیں ،دنیا کہہ رہی ہے کہ بھارت دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے،بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کی بڑی تشکیل کو بارڈ کراس کرتے ہوئے ہلاک کیا گیا۔
بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 71دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ،بھارتی نیول آفیسر کی بہن چیختی رہی کہ ڈیڑھ گھنٹا اسکے بھائی کا خون بہتا رہا،بھارت نے پہلگام واقعہ کو فوری مسلمانوں کیساتھ جوڑ دیا۔
پہلگام واقعہ پر خود ساختہ بیانیہ کیوں بنایا گیا؟چند منٹ بعد سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ اسلامک دہشتگردوں نے سیاحوں کو قتل کیا،افواج پاکستان اور خفیہ ایجنسیاں تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئےہیں۔
اطلاعات ہیں کہ بھارت کے آلہ کار پاکستان میں دہشت گردی کیلئے متحرک ہیں،ثبوت ہیں کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے،پاکستان میں ہونےوالے دہشت گرد واقعات بھارت اسپانسرڈ ہیں۔
پہلگام واقعے کےبعدکشمیری عوام کے گھروں کو گرادیاگیا،پہلگام واقعے میں سیاحوں کی جان بچانے والے مسلمان تھے،پہلگام میں ڈاکٹر اور ایمبولینس فراہم کرنے والے مسلمان تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ تمام پہلوئوں سے صورتحال کا بغورجائزہ لے رہے ہیں ،ملکی سالمیت اور خودمختاری کا کسی بھی قیمت پر دفاع کریں گے ،اسٹیٹ اسپانسرڈ دہشت گردی کیخلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔
ہم نے جوابی کارروائی کے تمام تر اقدامات مکمل کر لیے ہیں ،بھارت کی جانب سےپاکستان کے یوٹیوب چینلز کو بند کردیاگیاہے،صورتحال کا بہت قریب سے جائزہ لے رہےہیں،صورتحال کے مطابق جواب دیاجائےگا۔
پاک فوج سرحدوں پر چوکس ہے،قوم متحد ہے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ آچکاہے،