پشاور۔صوبائی حکومت تعلیمی نظام میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہیں میٹرک امتحان کے بعد انٹرمیڈیٹ امتحان میں بھی طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ شفافیت برقرار رکھنے اور نقل کی روک تھام کے لیے کوششیں جاری ہیں تعلیمی نظام جتنا بہتر ہوگا ، قوم اتنی ہی بہتر ہوگی امتحانات کا نظام صحیح ہو تو اس کا اثر پورے تعلیمی نظام پر ہوگا نقل ایک کاروبار کی شکل اختیار کررہا تھا،بچوں کا رجحان نقل کی طرف جا چکا تھا اس بار نقل کی روک تھام کیلئے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، تاکہ امتحانی نظام میں شفافیت لائی جائے اور قابلِ اور محنتی طلبہ کا استحصال نہ ہو ان اقدامات سے تعلیمی نظام میں خامیوں کا پتہ چلے گا، ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سید شہاب علی شاہ نے انٹرمیڈیٹ امتحان کے دوران طلبہ کو دی جانے والی سہولیات اور نقل کی روک تھام کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود کے ہمراہ صوبائی دارالحکومت پشاور کے مختلف امتحانی مراکز کے دوروں کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے امتحانی مراکز کے دوروں کے موقع پر طلبہ کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں ان سے معلومات کی اور تعلیمی بورڈ انتظامیہ کو طلبہ کو بہتیرن سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات جاری کیے ان کا کہنا تھا کہ اب صحیح معنوں میں جزا اور سزا کا عمل شروع کیا گیا ہے اچھی کارکردگی پر انعامات اور مراعات دی جائے گی جبکہ خراب کارکردگی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی