چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے، اس کے بعد ٹرمپ نے تہران کے رہائشیوں کیلئے ’ فوری طور پر انخلا’ کا انتباہ جاری کیا تھا۔
چینلز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک غیرمعمولی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ’ ہر کسی کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے!’
ٹرمپ کے اس بیان پر جب چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکن سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ’ آگ کو ہوا دینا، اس پر تیل ڈالنا، دھمکیاں دینا اور دباؤ بڑھانا، یہ تمام اقدامات صورتِ حال کو پرامن بنانے میں مددگار نہیں ہوں گے بلکہ اس تنازع کی شدت میں مزید اضافہ اور اس کے دائرے کو وسیع کریں گے۔’
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ’ چین تمام متعلقہ فریقین، بالخصوص ان ممالک سے جن کا اسرائیل پر اثرورسوخ ہے، اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور فوری اقدامات کریں تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے، اور اس تنازع کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔’
دوسری جانب چینی صدر شی جیان پنگ نے کہا ہے کہ دنیا امریکا کے بغیر بھی آگے بڑھ سکتی ہے۔
چین کے اسرائیل میں قائم سفارت خانے نے بھی منگل کے روز اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید حملوں کے تبادلے کے بعد ’ جلد از جلد’ اسرائیل سے نکل جائیں۔
سفارت خانے نے ’ وی چیٹ’ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ’ “اسرائیل میں موجود چینی مشن چینی شہریوں کو یاددہانی کراتا ہے کہ وہ ذاتی سلامتی کو یقینی بناتے ہوئےزمینی سرحدی راستوں کے ذریعے جلد از جلد ایران چھوڑ دیں۔’