وزیراعظم شہباز شریف نے ناراض لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی جس میں انہیں مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت دے دی۔
وزیراعظم شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچے تھے، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال اور اہم امور پر غور کیا۔
دوران گفتگو وزیر اعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار کی خیریت دریافت کی اور مسکراتے ہوئے کہا ’آپ تو لگتا ہے ہمیں بھول گئے ہیں‘۔
جس پر سابق وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ آج کل بیمار رہتا ہوں ، جس پر وزیر اعظم نے دعائے صحت دیتے ہوئے کہا ’اللہ آپ کو جلد صحت عطا فرمائے‘۔
ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے شہباز شریف کی دعوت پر فوری طور پر کوئی حتمی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ صحت یابی اور قریبی رفقا سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔
چوہدری نثار نے وزیر اعظم کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا، اور ملاقات خوشگوار اور پُرخلوص ماحول میں ہوئی۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور چوہدری نثار کی یہ 8 برسوں میں دوسری ملاقات ہے۔ گزشتہ برس بھی دونوں رہنماؤں کی 7 سال بعد خاموش ملاقات ہوئی تھی، جو سیاسی حلقوں میں خاصی توجہ کا مرکز بنی تھی۔
وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال ستمبر میں چوہدری نثار علی خان کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی تھی اور بہن کے انتقال پر تعزیت کی تھی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق چوہدری نثار علی خان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات کے موقع پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے۔
یاد رہے کہ پارٹی سےناراض چوہدری نثار طویل عرصے سے سیاست سے کنارہ کش ہیں۔
چوہدری نثار علی خان جو کبھی مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما تھے، 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2018 میں جماعت سے الگ ہوگئے تھے۔
اس وقت چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کیا، میں طویل عرصے سے مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہوں، میں اقتدار کی نہیں، عزت کی سیاست کرتا ہوں۔
بعد ازاں انہوں نے 2018 کے انتخابات میں راولپنڈی کی 4 قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا اور دعویٰ کہ ان کی جماعت نے زیادہ تر ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیے۔