اسلام آباد: پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے پر سعودی حکومت نے پاکستانی عمرہ زائرین کیلئے اہم اعلان کردیا۔
سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سعودی حکومت پاکستان میں پروازیں معمول پر آنے تک سعودی عرب میں موجود پاکستانی عمرہ زائرین کی میزبانی کرے گی۔
سعودی سفارت خانے کے مطابق سعودی حکومت مختلف ایئرلائنز کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ کہ فضائی حدود بحال ہونے پر ٹکٹ کی بکنگ کی جاسکے۔
سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے یہ بیان جاری کیا ہے کہ عمرہ کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیاں ایئرپورٹ سے واپس جانے والے پاکستانی عمرہ زائرین کو ہوٹلوں میں ٹھہرائے اور تمام ممکن سہولتیں دے۔
یاد رہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد گزشتہ روز اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، ملتان اور فیصل آباد کے ہوائی اڈوں سے پروازیں منسوخ کردی گئی تھیں۔
سول ایوی ایشن ذارئع کے مطابق پاکستان فضائی حدود کی بندش کے وقت میں جمعہ کی صبح 8 بجے تک توسیع بھی کردی گئی۔
تاہم قومی ایئرلائن کی کچھ پروازیں عارضی طور پر بحال کردی گئی ہیں۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پہلے مرحلے میں پاکستان سے جانے والی پروازوں کے شیڈول میں صرف پی آئی اے کے لیے نرمی کی گئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ سعودی عرب اور یو اے ای کے لیے بعض پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد چار پروازیں کراچی سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات روانہ ہوں گی۔
پاک بھارت حالیہ کشیدگی کا پس منظر
14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔
اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے ‘پے لوڈ’ گراکر واپس بھاگ گئے۔
پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔
بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔
جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔
پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن ہے۔