اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہنا ہے کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پرتعیش دورے کرتے رہے لیکن ان سے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے مؤقف اپنایا کہ کس جمہوریت میں لوٹ مار کرنے والوں کو عدالت میں پیشی کے دوران انٹرویوز دینے کی اجازت ہوتی ہے؟ کیا انڈر ٹرائل شخص کا انٹرویو نشر کیا جاسکتا ہے؟
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے سزا یافتہ سیاسی رہنماؤں کی میڈیا کوریج پر اظہار تشویش کیا اور پیمرا سے جواب طلب کرلیا۔
اجلاس میں کابینہ کو سابق حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں پر پیش آئے اخراجات پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے دور میں غیر ملکی دوروں پر ایک ارب 84 کروڑ روپے سے زائد جب کہ سابق صدر آصف زرداری کے غیرملکی دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پرتعیش دورے کرتے رہے لیکن ملک اور قوم کو ان غیرملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا؟ سابق ادوار میں خرچ ہوئے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 10 سال میں قرض 6 ہزار ارب سے بڑھ کر 30 ہزار ارب تک پہنچنے کا معاملہ زیر بحث آیا، جب قرضے بڑھ رہے تھے تو حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کو سن کر رونگتے کھڑے ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے سابق صدر کے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری نے دورہ صدارت میں 134 غیر ملکی دورے کیے اور مجموعی طور پر 257 دن ملک سے باہر رہے، اپنے ساتھ 3 ہزار سے زائد لوگوں کو باہر لے کرگئے۔
ان کا کہنا ہے کہ زرداری کے بطور صدر غیر ملکی دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوئے، آصف زرداری نے ساڑھے چار کروڑ روپے کے تحائف لوگوں کو دیئے اور 2 کروڑ روپے ٹپس کے طور پر دیئے جب کہ 55 کروڑ روپے ان کے ہوٹل میں قیام پر خرچ ہوئے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے صرف دبئی کے 51 دورے تھے جن پر 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے، ان میں سے 48 دورے ذاتی نوعیت کے تھے جب کہ لندن کے 17 دوروں پر 32 کروڑ روپے خرچ کیے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے غیرملکی دوروں کے حوالے وفاقی وزیر نے بتایا کہ نواز شریف 4 سال میں 262 دن بیرون ملک دوروں پر رہے جس پر ایک ارب 84 کروڑ روپے خرچ کیے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے 3 کروڑ روپے کی ٹپس دیں اور 6 کروڑ روپے کے تحائف دیئے، نواز شریف نے لندن کے دوروں پر 22 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے، ان میں سے لندن کے 20 دورے ذاتی تھے جن پر سرکاری خرچ ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف سعودی عرب 12 مرتبہ گئے اور 24 کروڑ روپے خرچ کیے اور ان کے اخراجات میں پی آئی اے کا جہاز استعمال کرنے کا نقصان شامل نہيں ہے، نوازشریف کے پی آئی اے کا جہاز لے جانے سے تقریباً 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔