وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے سلامتی کونسل میں بڑا معرکہ سرکیا اور بھارت کو سفارتی شکست ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی کی آج پہلی میٹنگ تھی جس میں پاکستان کے تمام اداروں کی تجاویز آئی ہیں۔
پاکستان اور چین کی درخواست پر گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مشاورتی اجلاس بلایا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات پر غور کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل ہم نے ایک بڑا معرکہ سرکیا اور مسئلہ کشمیر کو اس فورم پراٹھایا جو اس کو حل کرنے کا ذمہ دار ہے جو کہ بھارت کی سفارتی شکست ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کو بھارت کی نیت پر شک ہے، سفارتی شکست کے بعد بھارت مِس ایڈونچر کر سکتا ہے، بھارت کے ارادوں سے واقف ہیں، قوم اور ادارے بھارتی عزائم سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام اور بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جب دماغ میں خرابی ہو تو وہ کیا جاتا ہے جو 5 اگست کو بھارت نے کیا اور جب دماغ سٹھیا جائے تو وہ کہا جاتا ہے جو راج ناتھ سنگھ نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک لمبی لڑائی ہے جسے کئی محاذوں پر لڑنا ہے جب کہ آج کی میٹنگ میں آئندہ آنے والے دنوں کی حکمت عملی پر بات ہوئی، پوری کمیٹی اس بات پر متفق ہے کہ آج کا ہندوستان نہرو کا ہندوستان نہیں بلکہ مودی کا ہندوستان ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دفتر خارجہ میں کشمیر سیل بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے جب کہ دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں کشمیر ڈیسک بنائی جائے گی۔