وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) سے مذاکرات کا آپشن کھلا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں دورہ چین، ایران اور سعودی عرب پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کامیاب رہا اور کشمیر کے مسئلے پر چین ہمارے ساتھ ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ وزیراعظم کی کامیاب سفارتکاری سے پاکستان عالمی تنہائی سے نکل چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے اختتام پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کا تذکرہ ہوا اور شرکائے اجلاس نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ کیا جے یو آئی سے مذاکرات کیلئے کوئی کمیٹی قائم کی گئی ہے؟
اس پر وزیراعظم نے جواب میں کہا کہ کمیٹی کے قیام کی فی الحال ضرورت نہیں مگر مذاکرات کا آپشن کھلا ہے، اگر کوئی خود بات کرنا چاہے تو دروازے بند نہیں ہیں۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ مدرسہ ریفارمز سمیت اہم ایشوز پر کوئی بات کرنا چاہے تو اعتراض نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کو مولانا فضل الرحمان کا دھرنا روکنے کے حوالے سے ٹاسک سونپے جانے کی خبریں زیر گردش تھیں تاہم نور الحق قادری نے ان خبروں کی تردید کردی تھی۔
یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کے بعد ملک میں سیاسی گرما گرمی بڑھ گئی ہے۔
آزادی مارچ کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے وفاقی و صوبائی وزراء اور جے یو آئی کے رہنماؤں کے درمیان تندوتیز بیانات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔