لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر قومی احتساب بیورو (نیب) سے 28 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو طبیعت ناساز ہونے پر اسپتال داخل کیا گیا جہاں ان کے بیمار والد سے ملاقات بھی کروائی گئی۔
اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہیں؟ جس پر نیب وکیل کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی قانون نہیں کہ تیمارداری کے لیے کسی کو ضمانت دی جائے۔
مریم نواز کی جانب سے اعظم نذیر تارڑ لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے جنہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے والد بیمار ہیں، انہیں والد کے پاس رہنے کی اجازت دی جائے، مریم نواز پاکستان میں نواز شریف کی واحد تیماردار اولاد ہیں۔
اس دوران عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو 3 بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے وقفے کے بعد کیس کی سماعت کرتے ہوئے نیب سے 28 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ مریم نواز ان دنوں چوہدری شوگر مل کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جبکہ ان کی درخواست ضمانت والد کی تشویشناک حالت کے باعث دائر کی گئی ہے۔