رپورٹ(اعجاز رشید)پشاور کے ٹریفک مسائل کو حل کرنے کے لئے پی ٹی آئی والوں نے ایک منصوبہ بی آر ٹی کی شکل میں شروع کیا۔ تاحال یہ بس سروس شروع نہیں ہو سکی تاہم ایک کام ضرور ہوا ہے کہ ٹریفک کے مسائل ختم ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہو گیا ہے۔۔دہشتگردی سے پورا ملک عموماً اور خیبر پختونخوا خصوصاََ متاثر ہوا ہے اور اس کا شہر اور اس کے باسی ذہنی کوفت کا شکار رہے ہیں اور اب بھی اس شہر کے باسی گزشتہ دو سالوں سے اس منصوبے کی وجہ سے ذہنی کوفت کے شکار ہیں۔پشاور کے باسی یہ سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ بالآخر ہمیں اس قسم کی تکالیف کیونکر دی جا رہی ہے۔ صوبائی حکومت ہمیں یہ دلاسہ دیتی ہوئی نظر آتی ہے کہ جب یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا تو یہ ایک شاہکار سے کم نہ ہو گا اور تمام ٹریفک کے مسائل حل ہو جائیں گے حالانکہ اس کے برعکس ٹریفک مسائل کے سبب لوگ ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں۔ اب عدالت نے بھی اس منصوبے کے بارے میں تفصیلی فیصلہ دیا ہے جس میں عدالت عالیہ نے ذکر کیا ہے کہ اس منصوبے کو بغیر منصوبہ بندی کے شروع کیا اس تصویر سے آپ کو بخوبی اندازہ بھی ہو جائے گا کہ واقعی اس منصوبے کو بغیر منصوبہ بندی کے جاری کیا گیا۔اب عدالت عالیہ نے اس منصوبے کی تحقیقات کے لئے حکم بھی دے دیا ہے اب دیکھنا یہ ہو گا کہ اس کی تحقیقات کا کیا بنتا ہے، کیا لوگوں کو اس تحقیقات سے کوئی فایدہ بھی ہو گا یا ماضی کی طرح عوام کو صرف تسلیاں ہی دی جائیں گے اس امر کے لئے مجھ سمیت آپ بھی انتظار کریں