امریکا نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
نجی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان زیڈ تارار نے پاک بھارت کشیدگی سمیت دیگر امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کشمیر کے اندر بنیادی انسانی حقوق کا مکمل تحفظ کرنا چاہیے۔
انہوں نے دونوں ممالک پر زوردیا کہ وہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی کم کرنے لیے بامقصد مذاکرات کی شروعات کریں۔تحریر جاری ہے
زیڈ تارار نے پاکستان اور بھارت کو ایل او سی پر کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر بھی مثبت بات چیت کا آغاز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت امریکا کے شراکت دار ہیں اس لیے ضروری ہے کہ وہ مسائل کےحل کے لیے بات چیت کریں۔
علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے فوری انخلا کے امکان کو رد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن افغانستان میں رونما ہونے والی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے کہ طالبان امن معاہدے کی شرائط پر عمل پیرا ہیں یا معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
زیڈ تارار نے کہا کہ امریکا جنگ کا خواہاں نہیں ہے لیکن افغانستان سے امریکی افواج کا فوری انخلا نہیں ہوگا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز نیویارک کی اسمبلی میں 5 فروری کو کشمیر ڈے سے متعلق قرارداد منظور ہونے پر دفتر خارجہ نے اسے ‘خوش آئند پیش رفت’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ثابت ہوگیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نہیں چھپا سکتا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ ‘قرارداد کشمیری عوام کی ہمت اور استقامت کو سراہتی ہے اور ان کی منفرد ثقافتی اور مذہبی شناخت کو تسلیم کرتی ہے’۔