پشاور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے صحافیوں کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس کی باز گشت ابھی ختم نہیں ہوئی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کپتان راشد لطیف کی جانب سے سپورٹس جرنلسٹس کے بارے دل دکھا دینے والے ایک بیان نے ملک بھر کے سپورٹس جرنلسٹس کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے صدر امجد عزیز ملک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ راشد لطیف کے حالیہ ٹی وی انٹرویو نے ملک بھر کے سپورٹس جرنلسٹس کو شدید غم و غصہ میں مبتلا کر دیا ہے۔راشد لطیف نے ایک بیان میں سپورٹس جرنلسٹس کو “کتوں “سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض کرکٹرز نے صحافی پال رکھے ہیں۔جنہیں نوکری نہیں ملتی وہ اور”موٹر مکینک “صحافی بن گئے ہیں۔امجد عزیز ملک نے کہا کہ یہ بیان اخلاقی،روایتی، صحافتی اور معاشرتی تقاضوں کے منافی ہے جس پر راشد لطیف کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے صدر امجد عزیز ملک جو ایشین سپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن اے آئی پی ایس کے جنرل سیکرٹری اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے منتخب رکن بھی ہیں نے اپنے بیان میں کہا کہ راشد لطیف کا بیان پاکستان میں سپورٹس جرنلسٹس پر حملہ اور زندگی بھر کھیلوں کی ترقی وفروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لئے خدمات انجام دینے والے صحافیوں کے لئے کسی طور قابل برادشت نہیں۔پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن نے راشد لطیف سے اپنے الفاظ واپس لینے اور غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔امجد عزیز ملک کا کہنا ہے کہ کسی بھی سپورٹس جرنلسٹ کو کسی بھی کھلاڑی سے متعلق قابل اعتراض الفاظ استعمال کرنے کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی تاہم راشد لطیف کو متعلقہ سپورٹس جرنلسٹ کو ایکسپوز کرنے کی بجائے تما م سپورٹس جرنلسٹس کے خلاف نا زیبا الفاظ کہنا کسی بھی طور مناسب نہیں ہے۔امجد عزیز ملک نے ملک بھر کے پریس کلبز اور صحافتی یونینز سمیت سپورٹس جرنلسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ راشد لطیف کی تمام سرگرمیوں کا بائیکاٹ کریں۔احتجاجی مظاہرے کئے جائیں اور اس قسم کے بیانات دینے والوں کا سوشل بائیکاٹ بھی کیا جائے۔